۱۔ چونکہ ایام عزا ء قریب ہیں اس لئے ہماری ذمہ داری ہے کہ تمام شہروں اور بستیوں میں اس طرح فروغ ولایت اور عزاء امام حسین علیہ السلام کا انعقاد کریں کہ جس سے دوسری قومیں اور مسلک کے لوگ زیادہ سے زیادہ عزاداری کے مشن کو سمجھیں اور اس میں شر
کت کریں ۔
۲۔ تمام مدارس دینیہ کے ذمہ داروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مدارس کے باھمی رابطہ کو بڑھائیں تاکہ تعلیمی اور اخلاقی و مالی مشکلات کو دور کیا جا سکے۔
۳۔ہمارے تمام قدیم مدارس کا نصاب تعلیم ایک ہو یا بڑی حد تک ایک دوسرے کے موافق ہو، تاکہ اور بہتر طلاب ملت کے لئے پیش کر سکیں ۔
۴۔اس اجلاس کے ذریعہ ہم ملت کے بااثر دانشور طبقہ سے اپیل ہے کہ وہ اپنے اپنے وسائل اور اثرات سے اس بات کے لئے کوشش کریں کہ صوبائی پیمانہ سے مرکزی حکومت تک مختلف شعبوں میں ہماری نمایندگی بڑھائی جائے ۔
۵۔ موجود افراد سے ہماری اپیل ہے کہ مختلف ارضی و سماوی مصائب کے وقت ملک اور ملت کے شانہ بشانہ ہو جائیں اور ایسے امور کو انجام دیں جس سے ملک میں ہماری عزت اور محبت میں اضافہ ہو ۔ جیسا کہ اس وقت ہم کشمیر کے مسئلہ میں وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کی اپیل پر مبلغ جمع کرکے اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کریں ۔
۶۔ ہم اجلاس کے ذریعہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کی چھوٹی بڑی بستیوں میں جلوس ھائے عزاء اور تعزیہ کے جلوسوں کے تمام مسائل کو حل کیا جائے چاہے عزاء کا جلوس کسی بھی فرقے کا ہو ۔
۷۔ ہمارے زردوزان کو بنکروںکے فہرست میں شامل کرکے انہیں وہی سہولیات فراہم کی جائے جو بنکروں کو دی جاتی ہیں ۔