لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی صدر وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے آج مرکز کی بی جے پی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ لوگ اپنے انتخابی منشور پر کام کرنے کے بجائے جھاڑو لگانے کا کام کر رہے ہیں۔ ندیوں کو سیکولر اور سوشلسٹ بتاتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کچھ لوگ ندیوں کو بھی مذہبی بنیاد پر جوڑ کر دیکھتے ہیں۔ صفائی کی باتیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ندی کے صاف کرنے سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔ سبھی ندیوں کی صفائی ہونی چاہئے ۔ مسٹر یادو نے کہا کہ جمنا کو سب سے زیادہ گندہ دہلی میں کیا جاتا ہے۔
یہاں گومتی نگر کے جنیشور مشر پارک میں سما جوادی پارٹی کے سہ روزہ قومی اجلاس کے اختتام کے موقع پر کھلے سیشن
کو خطاب کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ دہلی میں کوئی پہلی بار صفائی نہیں ہو رہی ہے۔ وہاں بہت سے سیاسی لوگوں نے جھاڑو ماری ہے۔ مسٹر یادو نے بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ اس نے نوجوانوں کو گمراہ کیا اب دھوکہ دے رہی ہے ۔ مرکزی حکومت کس سمت میں کام کر رہی ہے اس کی سمت کا پتہ ہی نہیں ہے۔ ایک طرف یہ سرمایہ کاری کی بات کرتے ہیں دوسری جانب کمیونل ایجنڈے کو فروغ دینے میں لگے رہتے ہیں۔ مسٹر یادو نے کہا کہ ہم نے ترقی کے ہر معاملہ میں مرکزی حکومت کا تعاون کیا ہے۔ رائے بریلی میں ایمس کا معاملہ کتنے دنوں سے زیر التوا تھا۔ ہم نے زمین دے کر تعاون کیا۔ انہو ں نے کہا کہ یو پی میں کسی طرح کی ترقی کیلئے کوئی آنا چاہتا ہے تو ہم اس کی مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف جہاں ریاستی حکومت سنگین بیماریوں کا مفت علاج کرا رہی ہے، وہیں دوسری جانب مرکز نے زندگی کو بچانے والی دواؤں کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کی حکومت اترپردیش کو ترقی کے راستے پر لے جانے کا کام کر رہی ہے۔ سماج وادیوں کو جب جب موقع ملا ہے۔ انہوں نے مفاد عامہ میں کام کئے ہیں۔ لوہیا پارک میں مخالفین بھی آکسیجن لینے جاتے ہیں اور تعریف کرتے ہیں۔ کارکنوں نے فلم کے ذریعہ دیکھا ملائم کا سیاسی سفر:- سماج وادی پارٹی کے پورے ملک سے آئے کارکنوں نے سماج واد کا سنگھرش فلم کے ذریعہ پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو کے سیاسی سفر کو دیکھا۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کی نگرانی میں پارٹی کے میڈیا انچارج آشیش یادو سونو نے پارٹی صدر ملائم سنگھ یادو کے ۱۹۸۹ء میں کرانتی رتھ یاترا سے لیکر اب تک کے سفر کو چار منٹ کی فلم میں دکھایا ہے۔ فلم دیکھ کر کارکنوں نے نعرے لگائے۔ فلم کی جوشیلی تقریروں کی کلپنگ نے کارکنوںمیں جوش پیدا کر دیا۔