لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ہند آئل کمپنی کے مالک سے دس لاکھ روپئے کی رنگ داری کا مطالبہ کر رہے ایک ہسٹری شیٹر اور ایک ریسٹورینٹ مالک کو چوک پولیس و کرائم برانچ کی مشترکہ ٹیم نے گزشتہ شب گرفتار کر لیا۔ ایس پی کرائم ڈی کے سنگھ نے بتایا کہ چوک تھانہ حلقہ کے تحت پاٹا نالہ کے رہنے والے کیلاش چندر کی ہند آئل کے نام سے فیکٹری ہے۔ گزشتہ چھ اکتوبر کو ایک شخص نے ان کو فون کیا۔ فون کرنے والے نے خود کو سیریل کِلر سلیم بتاتے ہوئے کیلاش سے دس لاکھ روپئے کا مطالبہ کیا۔ روپئے نہ دینے پر فون کرنے والے نے کیلاش کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔ تاجر نے اس بات کی شکایت چوک پولیس سے کی۔ پولیس نے معاملہ کی تفتیش شروع کی۔ چوک پولیس نے اس معاملہ میں کرائم برانچ سے بھی مدد طلب کی۔ تفتیش اور سرویلانس کی مدد سے پولیس کو پتہ چلا کہ کیلاش چندر سے رنگ داری کا مطالبہ کرنے والا حسین گنج کاہسٹری شیٹر ببلو یادو ہے۔ پولیس کو تفتیش میں پتہ چلا کہ ببلو سے روپئے کے مطالبہ کا کام لال کنواں کے رہنے والے ریسٹورینٹ مالک دیوی دیال نے کرایا تھا۔ پولیس نے جب دیوی دیال کے بارے میں پتہ کیا تو معلوم ہو اکہ دیوی دیال بھی کچھ عرصہ قبل تک تیل کا کاروبار کرتا تھالیکن کاروبار میں اس کو لاکھوں کا خسارہ ہو گیا اور اس نے تیل کا کاروبار بند کر دیا۔ ملزم ببلو یادو بھی اسی کے ساتھ کام کرتا تھا۔ تفتیش کے بعد کل رات چوک پولیس اور کرائم برانچ کی مشترکہ ٹیم نے ببلو اور دیوی دیال کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے روپئے
کا مطالبہ کرنے کیلئے استعمال کیا گیا موبائل فون، سم کارڈ اور سوفٹ کار برآمد کر لی ہے۔ اس پوری واردات میں سب سے حیران کرنے والی بات یہ ہے کہ ملزم ببلو نے جس سیریل کِلر سلیم کا نام لیکر روپئے کا مطالبہ کیا تھا اسی کے خلاف وہ قتل کے ایک معاملہ میں گواہ بھی ہے۔ انسپکٹر چوک نے بتایا کہ کچھ سال قبل امین آباد علاقہ میں کینٹ کے رہنے والے پپو پانڈے کے قتل معاملہ میں سیریل کلر بھائیوں سلیم ، سہراب اور رستم کا نام آیا تھا۔ پپو پانڈے کے قتل معاملہ میں ملزم ببلو چشم دید گواہ بھی ہے۔ بغیر آئی ڈی کے خریدا گیا تھا سم کارڈ:- تاجر کیلاش سے رقم کا مطالبہ کرنے کیلئے جس سم کارڈ کا استعمال کیا گیا تھا وہ بغیر کسی آئی ڈی پر خریدا گیا تھا۔ پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ دکاندار نے بغیر کسی آئی ڈی کے ملزم ببلو کو سم کارڈ کیسے دے دیا۔ انسپکٹر چوک آئی پی سنگھ نے بتایا کہ اگر تفتیش میں دکاندار کی کوئی لاپروائی سامنے آئی تو اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔