لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔مہا نگر کے نشاط گنج واقع سروشکشا ڈائریکٹریٹ میں آج صبح اچانک آگ لگ گئی۔ آگ سے ڈائریکٹریٹ میں رکھی اہم ترین فائلیں ، کمپیوٹر اور فرنیچر سمیت متعدد سامان جل کر خاک ہو گیا۔ آگ پر قابو پانے کیلئے فائر بریگیڈ کی دس گاڑیوں کو تین گھنٹے تک سخت مشقت کرنی پڑی۔ آگ کن اسباب کی بناء پر لگی اس بات کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے سبب لگی۔ اس سلسلہ میں سی او مہا نگر وشال پانڈے نے بتایا کہ نشاط گنج پولیس چوکی کے پاس ہی محکمہ تعلیم کا دفتر ہے ،اس کی دوسری منزل پر سرو شکشا ڈائریکٹریٹ قائم
ہے۔اس ڈائریکٹریٹ سے پوری ریاست میں سب کیلئے تعلیم مہم کا نظم ہوتا ہے۔ سنیچر کے روز چھٹی ہونے کی وجہ سے دفتر بند تھا، صرف حفاظتی عملہ کے لوگ ہی موجود تھے۔ اتوارکے روز صبح تقریباً ۲۰:۸ پر حفاظتی افسر ایم اے خان کو ڈائریکٹریٹ سے دھنواں اٹھتا دکھائی دیا۔ وہ دوڑ کر وہاں پہنچے تو دیکھا کہ ڈائریکٹریٹ میں آگ لگی ہوئی ہے اور چاروں طرف دھنواں ہی دھنواں پھیلا ہوا تھا۔ انہوں نے سب سے پہلے پاور ہاؤس میں فون کر کے بجلی سپلائی کو بند کرایا۔اس کے بعد انہوں نے آتشزدگی کی اطلاع پولیس ، فائر بریگیڈ اور ڈائریکٹریٹ کے اعلیٰ افسران کو دی۔ ڈائریکٹریٹ میں آتشزدگی کی اطلاع پاکر موقع پر انسپکٹر مہا نگر ناگیندر چوبے ، ایف ایس او ہریندر ملک ، سی ایف او چندر شیکھر یادو کے ساتھ انتظامیہ کے افسران اور محکمہ تعلیم کے افسران بھی پہنچ گئے۔ آگ کی شدت کے پیش نظر فائر بریگیڈ کی دس گاڑیوں کو موقع پر طلب کیا گیا اس کے بعد تین گھنٹے کی سخت مشقت کے بعد فائر بریگیڈ اہلکاروں نے آگ پر قابو پایا۔ اس دوران ڈائریکٹریٹ میں رکھی فائلیں، کمپیوٹر اور دیگر سامان جل کر خاک ہو گیا۔ ڈائریکٹریٹ میں آگ کیسے لگی اس بات کا پتہ نہیں چل سکا۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے۔ آتشزدگی کی اطلاع پاکر پہنچے بیسک تعلیم سکریٹری ہیرا لال اور ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر کمد لتا نے جائے واقعہ کا معائنہ کیا اس کے بعد ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر کے ذریعہ واقعہ کی جانچ کیلئے چار رکنی ٹیم کی تشکیل کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔ ریاستی پروجیکٹ ڈائریکٹر کمد لتا نے بتایا کہ آگ اسٹونو اور مالیات شعبہ کے چیمبر میں لگی تھی۔ ان کے مطابق آتشزدگی سے پرانی فائلیں جلی ہیں اور کمپیوٹر میں موجود ڈاٹا بھی آتشزدگی سے متاثر ہوا ہے۔ اس کے علاوہ سب کیلئے تعلیم مہم کے کتنے دستاویز خاکستر ہوئے ہیں اس کی جانچ کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ آتشزدگی محض ایک حادثہ ہے۔ اس میں کسی طرح کی کوئی سازش کی بات سے انکار کیا ہے۔ سرو شکشا ڈائریکٹریٹ میں ہوئی آتشزدگی کی محکمہ جاتی جانچ کے ساتھ ہی پولیس اور فائر بریگیڈ کا محکمہ بھی اپنی سطح سے جانچ کر رہا ہے۔ آتشزدگی کی اطلاع پر پہنچی مہا نگر پولیس نے جانچ کیلئے فورینسک ٹیم کو بھی طلب کیا تھا۔ اس وقت شدید ترین دھنواں ہونے کی وجہ سے فورینسک ٹیم جانچ نہیں کر سکی اس کے بعد پولیس نے ڈائریکریٹ نے اپنا تالا لگا دیا اور شام چار بجے فورینسک ٹیم نے دوبارہ آکر جانچ کرنے کی بات کہی۔ غور طلب ہے کہ پوری ریاست میں سب کیلئے تعلیم مہم کا نظام چلانے والے ڈائریکٹریٹ میں حفاظت کیلئے آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے۔ بلڈنگ میں جو آلات نصب تھے وہ محض سفید ہاتھی ثابت ہوئے۔ آگ نے جب شدت اختیار کر لی تو حفاظتی عملہ کے لوگوں کو اس بات کا پتہ چلا۔ اگر وقت رہتے آگ کا پتہ چل گیا ہوتا تو شاید اتنا نقصان نہ ہوتا۔