لکھنؤ(نامہ نگار)۔سلیم جن کلیان سمیتی کے زیر اہتمام قومی کونسل برائے فروغ اردوزبان دہلی کے اشتراک سے یو۔پی پریس کلب میں ’’مرزا اسداللہ خاںغالب اوران کا عہد‘‘ موضوع پر معروف فسانہ نگار عائشہ صدیقی کی صدارت اور ڈاکٹر ہارون ر
شید کی نظامت میں ایک سمینار کاانعقادکیا گیا۔ بطورمہمان خصوصی پروفیسر شفیق اشرفی اوربطور مہمان اعزازی ڈاکٹر وضاحت رضوی اڈیٹر ماہنامہ نیادوراور ڈاکٹر عبدالسلام صدیقی شریک ہوئے۔اس موقع پر شاہ نوازقریشی نے غالبؔ اور ان کے عہد کو خطوط غالب کی روشنی میں احاطہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوںنے کہاکہ غالب کے عہد کو سمجھے بغیر غالبؔ کوسمجھناناممکن ہے اورعہد غالب کوسمجھنے کے لئے غالب کی شاعری سے زیادہ ان کے خطوط معاون ہیں۔پروفیسر اشرفی نے کہاکہ غالب نے اپنے عہد سے سوبرس آگے کی شاعری کی ۔یہی وجہ ہے کہ جیسے جیسے زمانہ آگے بڑھتاجاتاہے تفہیم غالب کی جہات روشن ہوتی جاتی ہیں۔ڈاکٹر وضاحت رضوی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ سمیناروں ، مشاعروں، مذاکروں،رسائل وجرائد میں نئی نسل کے لکھنے والوںکوزیادہ مواقع فراہم کئے جانے چاہئیں۔ اگر ہم ایسا نہیں کریںگے توہمارے بزرگوں کے بعد ایساخلا پیدا ہوگا جس کو پر کرناناممکن ہوگا۔ہمارے بزرگوںکو بھی چاہئے کہ نئی نسل کی سرپرستی کرتے ہوئے ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ ڈاکٹر عبدالسلام صدیقی نے غالب ؔ کی اہمیت اور عظمت کو بیان کرتے ہوئے یہ قرار دادپیش کی کہ غالبؔ کوبھارت رتن ایوارڈسے نوازاجائے جسے تمام حاضرین نے اتفاق رائے پاس کیا۔عائشہ صدیقی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ غالبؔ خود بحیثیت شاعر اور بحیثیت نثرنگار ایک کثیر الجہات شخصیت ہے پھر ان کا عہد بھی اپنے آپ میںاتناوسیع ہے کہ جس کا احاطہ ایک روزہ سمینار میں نہیںکیا جاسکتا۔انہوںنے کہاکہ سرکاری اورغیر سرکاری اداروں کواس سلسلہ میں کم ازکم سہ روزہ سمینار کاانعقاد کرنا چاہئے تاکہ غالبؔ اور ان کے عہد کے نئے جہات اور امکانات کے پہلو روشن ہو سکیں۔ڈاکٹر مسیح الدین خاںنے بھی سمینار میںمقالہ پیش کیا اور نکنج مصرانے بھی اپنے خیالات کااظہار کیا۔خصوصی طور پر شریک ہونے والوںمیںسید مہتاب حیدر صفی پوری،عرفان لکھنوی، فاروق عادل، تشنہ اعظمی،راجیو پرکاش ساحرؔ ،شکیل گیاوی،مختارعلی ایڈوکیٹ ،ڈاکٹرسکندر اصلاحی، ڈاکٹر خورشید جہاں،انجینئر عتیق الرحمن، ڈاکٹرپروین شجاعت،عطیہ رحمانی، ذوالفقار اشرفی،امریکی اسکالر مسٹر جان،عابد علی اعظمی، منور حسن اور توصیف جہاں کے نام قابل ذکر ہیں۔تنظیم کی روح رواں ڈاکٹر جہاںآراسلیم نے خطبۂ استقبالیہ میں تنظیم کاتعارف ،اغراض ومقاصد بیان کئے ۔