لکھنؤ(بیورو)چیف سکریٹری آلوک رنجن نے ہدایت دی ہے کہ میجر آپریشن نہ کرنے والے نشانزد ۱۰۴سرجن ڈاکٹروں سے جواب طلب کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔عام شہریوں کو اسپتالوں میں دوائیں فراہم کرانے کے ساتھ ڈاکٹروں کی اسپتال میں حاضری ہر حالت میں ہونا چاہئے۔ شعبہ طب کے سینئر افسر اور اضلاع میں تعینات افسر مسلسل ماتحت اسپتالوں کا معائنہ کریں اور اپنی رپورٹ اعلیٰ افسران کو بھیجیں۔ اس رپورٹ کی نگرانی مستقل طور سے اعلیٰ افسر ضرور کریں۔ قومی صحت مشن کا
جلسہ مستقل طور سے ضرور کرا کر محکمہ جاتی کاموں میںتیزی لائی جائے۔
چیف سکریٹری آج محکمہ صحت و کنبہ بہبود کی کارکردگی کاجائزہ لے رہے تھے انہوںنے زچہ تحفظ اسکیم کے تحت مستفیدین کوچیکوں کی تقسیم نہ ہونے کی وجہ سے پیش آرہی رکاوٹوں کو دور کرانے کی ہدایت دی۔ انہوںنے کہا کہ زچہ تحفظ اسکیم کے مستفیدین کو بینکوں میں کھاتا کھلوانے کیلئے متعلقہ آشاؤں کے ذریعہ تعاون کیاجائے۔بی سی جی ، ڈی پی ٹی، پولیو، ہیپٹائٹس بی اور جے ای ٹیکہ کاری کے کیمپ گاؤں سطح پر ہر ہفتہ بدھ اور سنیچر کو منعقد کرائے جائیں۔ زچہ تحفظ اسکیم کے تحت مستفیدین کو مفت غذا دستیاب کرانے کے بندوبست میںمزید بہتری لانے کیلئے زیادہ سے زیادہ رضاکار امدادی گروپوںکی مدد لی جائے۔ مسٹر آلوک رنجن نے قومی صحت مشن کے تحت مراکز سے آن لائن رپورٹنگ بندوبست کے قیام اور مرمت کے کام کو بہتر کرنے کیلئے آن لائن شکایت درج کرانے کی سرگرمیوں سے متعلق ایک علاحدہ ویب سائٹ تیار کرتے ہوئے اس کی جانچ ریاست کے منتخب دو اضلاع کانپور شہر اور اٹاوہ میں شروع کرا دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس بندوبست سے الٹرا ساؤنڈ مشینوں پر آن لائن رجسٹریشن کی سہولت بھی فراہم کرائی جائے۔ زیر تعمیر اسپتالوں، کمیونٹی پرائمری صحت مراکزکی عمارتوں کو جلد معیار کے ساتھ مکمل کرایا جائے۔ انہوں نے لکھنؤ سمیت پانچ اضلاع میں ۲۰۰ بستروں والے زچہ بچہ اسپتالوں کی تعمیر کے کاموں میں تیزی لانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ نومبر۲۰۱۵ء تک لکھنؤ کے اسپتال اور دیگر اسپتالوں کا تعمیراتی کام جون ۲۰۱۶ء تک مکمل ہوجانا چاہئے۔ملازمین کے مسائل کے حل کیلئے ملازمین تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ مستقل طور سے جلسے ضرور منعقد کئے جائیں۔