نئی دہلی (بھاشا) ادویات بازارمیں قیمتوں پر نگرانی کرنے والی این پی پی اے نے نووارٹیس پر ایک دوا کے غیرمناسب طور پر زیادہ قیمت وصولنے کے الزام میں ۳۰۰ کروڑ روپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ کارروائی کمپنی کی سب سے زیادہ فروخت ہونے درد کش دوا وویبرین پر صارفین سے زیادہ قیمت وصولنے کے معاملے میں کی گئی ہے۔
سویٹزر لینڈ کی دوا کمپنی نے یہ ترتیب نہیں کی ہے کہ قومی قیمت تعین اتھارٹی ( این پی پی اے) کے ذریعہ اس پر کل کتنا جرمانہ لگایا ہے۔ کمپنی نے اتنا ضرور کہا کہ یہ نوٹس غلط اور پوری طرح سے گمراہ کن ہے۔
صنعتی ذارئع کے مطابق این پی پی اے کے ذریعہ تین سو کروڑ روپئے جرمانہ عائد کیا گیاہے نووارٹس کی ووورین دوا ڈکلو فینک پر مبنی ہے جو ہندوستان میں راست قیمت کنڑول نظام کے تحت ہے۔ نوارٹیس انڈیا لیمٹیڈنے ممبئی شیئر بازار کو فراہمکی گئی اطلاع میں بتایا ہے کہ کمپنی کو این پی پی اے ایک نوٹس ملا ہے اور وہ اس مناسب جواب دے گی۔نووارٹیس کا خیال ہے کہ مذکورہ وجہ بتاؤ نوٹس غلط اور پوری طرح سے گمراہ کن ہے۔
کمپنی اس مطالبہ کی بنیاد کو اور طلب کی گئی مکمل رقم دونوں کو ہی چیلنج کرے گی۔ کمپنی نے کہا کہ اس نے دہلی ہائی کورٹ میں پہلے ہی ایک معاملہ دائر کردیا ہے اور اب یہ عدالت کے زیر غورہے۔