عسکریت پسند اسلام کے نمائندہ نہیں، انسانیت کے دشمن ہیں: امریکی وزیر خارجہ
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے داعش کے ہاتھوں یزیدی خواتین کو کنیزیں بنائے جانے اور ان کی خرید و فروخت کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک ‘مکروہ جرم’ قرار دیا ہے۔
داعش کے عسکریت پسندوں نے اس سے پہلے یزیدی عورتوں کو باہم مال غنیمت کے طور پر تقسیم کرنے کا فخریہ اظہار کیا تھا۔ جان کیری نے داعش کے اس اقدام کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ” یہ لوگ اسلام کے نمائندے نہیں ہیں۔”
کیری نے مزید کہا ” جو لوگ فخریہ طور پر عورتوں پر قبضے، انہیں کنیزیں بنانے، ان سے زبردست
ی شادیاں کرنے اور ان کی عزتیں پامال کرنے کی بات کرتے ہوں انہیں اسلام کے نمائندے نہیں کہا جا سکتا۔”
امریکی وزیر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ” داعش کو کئی ہزارعورتوں کے ساتھ اپنے اس گھناونے فعل کو سمجھنا چاہیے کہ اس پر مذہب بھی پابندی لگاتا ہے، کیونکہ یہ کلی طور پر غلط ہے۔”
واضح رہے داعش نے شمالی عراق پر قبضے کے بعد یزیدی قبیلے کے لوگوں کو اطاعت قبول کرنے کے لیے کہا تھا، جس پر یزیدیوں نے علاقہ چھوڑ دیا تاہم کچھ وہیں رہ گئے جو داعش کا نشانہ بنے ہیں۔
امریکا نے عراق اور شام میں داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے، اب امریکا کو اس جنگی مہم کے لیے متعدد اتحادیوں کی سنگت بھی حاصل ہو چکی ہے۔
یزیدی رہنماوں اور انسانی حقوق کے اداروں نے یزیدی قبیلے کے ساتھ داعش کے سلوک کو نسل کشی کا نام دیا ہے ۔
جان کیری نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ عورتوں کے ساتھ اس سلوک کے خلاف آواز اٹھائیں، داعش کے اقدامات انسانیت کے خلاف ہیں۔”