کانپور(نامہ نگار)قدوائی نگر میں چیکنگ کے دوران پولیس اہلکاروں اور ایڈوکیٹ ہرش ورما کے درمیان تنازعہ اور مارپیٹ کے بعد وکیلوں نے ہڑتال شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب پولیس کی زیادتی کے سلسلہ میں بار ایسو سی ایشن کے عہدیداران کے وفد نے ایس ایس پی سے ملاقات کی۔
ایس ایس پی کی غیر موجودگی پر اے ایس پی کو عرضداشت سپرد کرتے ہ
وئے قصوروار پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ایس ایس پی کے سنیل امینول کے ذریعہ بتایا گیا کہ سب انسپکٹر رام ملن و سب انسپکٹر سنیل کمار آزاد اور کانسٹبل شنکر سنگھ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کر دیا گیا ہے۔ وکلاء نے جلسہ میں پورے معاملہ کی جوڈیشیل جانچ کا مطالبہ کیا۔ مشتعل وکلاء نے جلسہ کے بعد اتفاق رائے سے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
بار ایسو سی ایشن کے عہدیداران قصوروار کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے پر ہڑتال جاری رکھنے کا انتباہ دیا۔بار ایسو سی ایشن کے صدر ستیندر دویدی نے کہا کہ کاغذات دیکھنے کا حق صرف ٹریفک و آرٹی او کو ہے نہ کہ عام پولیس والوں کو۔انہوں نے کہا کہ چیکنگ کے نام پر لوگوں کا استحصال کیا جا رہا ہے۔ لائرس ایسو سی ایشن کے صدر نعیم رؤف خاں نے کہا کہ پولیس چیکنگ کے نام پر وکیلوں کا استحصال کر رہی ہے۔ جسے قطعی طور پر برداشت نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ پھر اس طرح کی کارروائی کی گئی تو وکیل تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوںگے۔ اس موقع پر شیلندر شکلا، راجو سنگھ، آکاش سنگھ، پارس شرما، مکیش سنہا کے علاوہ دھرم پرکاش شرما سمیت سیکڑوں وکلاء موجود تھے۔