لکھنؤ۔ (نامہ نگار)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے پیرائی شروع کرنے کی ہدایت تو جاری ہو رہی ہے لیکن کوآپریٹیو حلقہ کی شکر ملیں کب تک پیرائی شروع کریں گی اس پر کشمکش بنی ہوئی ہے۔
پارٹی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے کہا کہ گزشتہ برس بھی ہدایت اور عمل کے درمیان مہینوں تاخیر سے پیرائی شروع ہو پائی تھی۔ اس مرتبہ بھی حکومت ہدایت ہی جاری کر رہی ہے۔ ہدایت پر عمل کرانے میں حکومت کی دلچسپی نہیں ہے۔ منگل کو پارٹی دفتر پر چرچا کے دوران ریاستی ترجمان وجے بہادر پاٹھک نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ نے گنا قیمت کی ادائیگی پر جو فیصلہ کیا وہ راحت بھرا ہے۔ اب ضرورت ہے کہ عدالت کے احکام پر عمل کراکر کسانوں کی گنا قیمت کی ادائیگی کرائی جائے۔ شروع سے ہی مل مالکان اور حکومت کے درمیان کی نوریٰ کشتی کا خمیازہ کسان اٹھا ر
ہے ہیں۔ بار بار انتباہ عدالت کے حکم کے باوجود کسان اپنا پیسہ پانے کیلئے مارا مارا پھر رہا ہے۔ آخر جب کسان اپنی پیداوار فروخت کر چکاہے تو کیوں ایسا ہوتا ہے کہ اسے ادائیگی کیلئے اتنی جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ پھر حکومت ہدایت جاری کر کے دعوے کر نے میں مصروف ہے کہ دس سے پندرہ نومبر تک شکر ملیں پیرائی شروع کر دیں۔ فطری ہے کہ پیرائی شروع کرنے سے قبل لازمی مرمت ملوں میں کی جاتی ہے۔ سست تیاری کو دیکھتے ہوئے ایک مرتبہ پھر گزشتہ برس کی طرح لگ رہا ہے کہ مقررہ وقت پر پیرائی شروع نہیں ہو پائے گی جس کا خمیازہ کسانوں کو ہی بھگتنا پڑے گا۔ گزشتہ برس بھی لاپروائی کے سبب بڑی مقدار میں گنا کریشر اور کولہو مالکان کے حوالے ہوا۔ اونے پونے داموںمیں کسانوں کو گنا فروخت کرنا پڑا۔ کیونکہ انہیں گیہوں کی بوائی کرنی تھی۔ ایک مرتبہ پھر جو حالات دکھ رہے ہیں وہ ٹھیک نہیں ہیں۔ مسٹر پاٹھک نے کہا کہ گزشتہ برس بھی وزیر اعلیٰ کی مداخلت کے بعد یہ ممکن ہو پایا کہ شکر ملیں چل پانے کی حالت میں بنیں ، اب بجائے ہدایتوں کے نوریٰ کشتی کو حکومت اعلیٰ سطح پر پہل کر کے یہ یقینی کرائے کہ ملیں مقررہ وقت پر چل سکیں۔ بی جے پی ترجمان نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ دلچسپی لیکر تہواروں کے مد نظر کسانوں کے بقایہ کی ادائیگی کرائیں ساتھ ہی کوآپریٹیو حلقہ کی ملوں کو پیرائی کی تاریخ یقینی بناتے ہوئے نجی مل مالکان سے بات چیت کی پہل کرتے ہوئے مقررہ وقت پر ملیں چلیں۔