دھرم شالہ۔ خراب شروعات کے بعد تال میں واپس آئی ہندوستانی کرکٹ ٹیم جب آج یہاں خوبصورت وادیوں سے گھرا اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کا چوتھا ون ڈے کھیلنے اترے گی تو اس کے پاس جیت کے ساتھ سیریز میں مضبوط سبقت بنانے کا موقع ہو گا۔پانچ میچوں کی سیریز کا تیسرا ون ڈے منسوخ ہونے کی وجہ سیریز چار میچوں کی ہو چکی ہے جس میں دونوں ٹیم برابری پر ہے۔ ایسے میں ہندوستان کیلئے فتح کے ساتھ سیریز میں سبقت بنانا ضروری ہے۔ اچھر پٹیل کے نئے چہرے کے علاوہ کپتان مہندر سنگھ دھونی کی قیادت والی ٹیم انڈیا بغیر کسی تبدیلی
کے اتر رہی ہے اور گزشتہ میچوں کی حکمت عملی اور طاقت سے وہ اچھی طرح واقف ہے۔ اس لئے ہماچل پردیش کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹیم سے اور بہتر کارکردگی کی امید کی جا سکتی ہے۔ہندوستان نے دہلی کے کوٹلہ میدان پر سیریز کادوسرا میچ مہمان ٹیم سے 48 رنز سے جیت کر سیریز میں برابری کی تھی۔ لیکن اس جیت کے لیے گیندبازوں کو ہی سہرا دیا جانا چاہیے میچ میں بلے بازوں کی کارکردگی تسلی بخش نہیں رہی۔ روہت شرما کی غیر موجودگی میں اجنکیا رہانے اور شکھر دھون کی جوڑی نے اپنی کارکردگی سے مایوس کیا۔ لیکن اس میچ میں ایک مثبت اشارہ نائب کپتان وراٹ کوہلی کی فارم رہی جنہوں نے گزشتہ طویل وقت کی خراب فارم اور تنقید کے درمیان 62 رنز کی بہترین نصف سنچری بنائی۔ مڈل آرڈر کے بلے باز وراٹ باصلاحیت سے ایک بار پھر اسی طرح کی کارکردگی کی توقع ہوگی۔ آئی سی سی ورلڈ کپ 2015 میں ویسے بھی کافی وقت نہیں بچا ہے اور وراٹ کیلئے اس سے پہلے ویسٹ انڈیز کے خلاف موجودہ سیریز کسی ٹیسٹ سے کم نہیں ہے۔بلے بازی کی بات کریں تو پہلے ون ڈے میں تو ہندوستانی ٹیم ویسٹ انڈیز کے 321 کے بڑے اسکور کے سامنے صرف 197 کے اسکور پر ڈھیرہو گئے تھے۔ اس میچ میں وراٹ نے محض 02 رنز اور سریش رینا صفر پر پویلین لوٹ گئے تھے۔ تاہم آل راؤنڈر رینا ٹیم کے بڑے کھلاڑی ہیں اور دوسرے میچ میں انہوں نے 62 رنز کی اننگز کھیلی۔لیکن رائنا۔ دھون۔رہانے اور وراٹ جیسے ٹیم کے بلے بازوںکو اب اپنی کارکردگی میں تسلسل لانے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ دو میچوں میں دھونی نے 34۔50 کے اوسط سے 69 رن بنائے ہیں تو اوپنر رہانے نے 18 کے اوسط سے 36 اور امباتی رائیڈو نے 32 رنز ہی بنائے ہیں۔ ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کے سامنے بلے بازوں کو جیت درج کرنے کیلئے بورڈ پر بڑا اسکور بنانا ہوگا تاکہ گیند بازوں کیلئے اس کا دفاع کرنا ناممکن نہ ہو۔دوسرے ونڈے میں ناٹ آؤٹ 51 رن کی اہم اننگز کھیلنے والے دھونی کیلئے اگرچہ دھرم شالہ میں الگ حکمت عملی کے ساتھ اترنا ضروری ہوگا۔ اس میدان پر 2013 میں ون ڈے منعقد کیا گیا تھا جبکہ اس کے علاوہ صرف آئی پی ایل کے میچ کھیلے گئے ہیں۔ اس لئے دونوں ٹیموں کے لیے یہ میدان کافی مختلف ہوگا۔وادیوں سے گھرا ہونے کی وجہ ایچ پی سی اے اسٹیڈیم میں ایس کا بھی اہم کردار ہوگا۔ سیریز کے برابری پر ہونے کی وجہ سے دھونی کے لیے تجربہ کار کھلاڑیوں پر بھروسہ کرنا زیادہ سستی بھی ثابت ہوگا۔ قریب 4780 فٹ کی اونچائی پر بنے اسٹیڈیم میں درجہ حرارت ٹھنڈا ہوگا اور اس سے تیز گیند بازوں کو یہاں کافی فائدہ مل سکتا ہے۔ گزشتہ میچوں میں اپنی کارکردگی سے متاثر کرنے والے اور ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کرنے والے فاسٹ بولر محمد سمیع امیش یادو اور بھونیشور کمار اس لحاظ سے چوتھے ون ڈے میں اہم ثابت ہوں گے۔سمیع نے 12۔75 کے اوسط اور 5۔51 کے ریٹ سے سب سے زیادہ آٹھ وکٹ لئے ہیں۔ انہوں نے دونوں میچوں میں اپنی کارکردگی میں تسلسل دکھائی ہے اور تیز گیند بازوں کے لیے اہم اس میدان پر دھونی کو ان سے ایک بار پھر کمال کی امید ہوگی۔تاہم بہترین کارکردگی سے ٹیم انڈیا میں اپنی جگہ پکی کرنے والے نوجوان تیز گیند باز بھونیشور فی الحال کچھ آؤٹ آف فارم چل رہے ہیں اور انہوں نے اب تک ایک بھی وکٹ نہیں لیا ہے۔ ایچ پی سی اے کیوریٹر سنیل چوہان نے کہا ہے کہ انہوں نے یہاں تیز پچ تیار کی ہے اور یہاں گیند میں سوئنگ ہوگی۔ اگر بارش ہو جاتی ہے تو تیز گیند بازوں کو گیند سے اور سوئنگ مل سکتی ہے۔اس لئے امید کی جاسکتی ہے کہ میرٹھ کے بھوی ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں کا امتحان لیں گے۔ اس کے علاوہ اسپنر امت مشرا۔ آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ۔ پارٹ ٹائمر گیندباز رینا اور امیش یادو پر بھی مخالف ٹیم کو رن بنانے سے روکنے کے لیے ذمہ داری ہوگی۔مخالف ٹیم ویسٹ انڈیز کے پاس مارلون سیملس۔ ڈوین اسمتھ۔ دنیش رام دین اور کیرون پولارڈ کی شکل میں کافی اچھے بلے باز ہے۔ سیریز میں سب سے زیادہ رن بنانے والے سیمئلس ۔126۔ ایک بار پھر بڑی اننگز کھیل سکتے ہیں۔ اگرچہ ٹیم کی ادائیگی کو لے کر چل رہا اپنے کرکٹ بورڈ سے تنازعہ کہیں نہ کہیں ذہنی دباؤ ڈال کر کارکردگی کو متاثر کر سکتا ہے۔ لیکن کیریبین کھلاڑی کافی مضبوط ہے اور ان کی پوری کوشش رہے گی کہ وہ چوتھا مقابلہ جیت کر ہندوستان کو دباؤ میں لا دیں۔ دونوں ٹیمیں اس وقت برابری پر ہے اور اس لئے دباؤ دونوں پر ہی ہوگا۔ ویسٹ انڈیز کے پاس روی رامپال۔ سیمئلس۔ جیروم ٹیلر۔ ڈیون براوو اور آل راؤنڈر ڈیرن سیمی کی شکل میں اچھے گیند باز بھی موجود ہیں جو پہلے ون ڈے کی طرح ہندوستان کو کم اسکور پر روک سکتے ہیں۔