نئی دہلی۔ایشیاڈ طلائی فاتح ہندوستان ہاکی میں دنیا کے سب سے اوپر چار ممالک میں جگہ بنانے کا اپنا مقصد پورا کرنے کیلئے اگلے چھ سالوں میں ہندوستان آسٹریلیا کے خلاف پانچ پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلے گا۔ہاکی انڈیا کے نئے صدر نریندر بترا نے بدھ کی رات کھیلوں کی طلائی فاتح مرد ہاکی ٹیم کیلئے منعقد احترام تقریب میں یہ اعلان کیا۔ بترا نے کہا ہم آسٹریلیا کے خلاف سال میں پانچ پانچ ٹسٹ میچوں کی سیریز کھیلیں گے۔ ہم نے آسٹریلیا سے بات کی ہے اور ہم آسٹریلیا میں پانچ ٹیسٹ کھیلنے جائیں گے اور عالمی چمپئن ٹیم پانچ ٹیسٹ کھیلنے ہماری زمین پر آئے گی۔بترا نے کہا اپنی ہاکی کی سطح بلند کرنے کیلئے ہندوستانی ٹیم کو دنیا کی چوٹی کی ٹیموں کے ساتھ برابر میچ کھیلنے ہوں گے۔ اس سلسلے میں جرمنی اور ہالینڈ سے بھی بات چل رہی ہے۔ جہاں تک پاکستان کا معاملہ ہے اس میں ابھی تک سیاسی پیچ پھنسے ہوئے ہے۔انہوں نے کہا ہم نے ایشیاڈ میں طلائی تمغہ جیتنے کا ہدف رکھا تھاور 2016 کے ریو اولمپک میں ہمارا مقصد ٹاپ چھ میں آنا ہے جبکہ آپ کی میزبانی میں 2018 کے ورلڈ کپ میں ہم پوڈیم پر آنے کی پوری کوشش کریں گے۔اس موقع پر موجود ہندوستانی ٹیم کے کپتان سردار سنگھ نے کہا ہمارے لیے سب سے بڑی بات یہ تھی کہ ہم نے 16 سال بعد ہاکی کا طلائی جیتا دیرینہ حریف پاکستان کو شکست دے دی اور ریو اولمپک کیلئے براہ راست کوالیفائیبھی کر لیا۔ یہ گزشتہ سات آٹھ ماہ کی ٹیم کی محنت اور ہیڈ کوچ ٹیری والش کی رہنمائی کا نتیجہ تھا۔ ٹیم کے نوجوان کھلاڑیوں کا مظاہرہ خاص طور پر قابل ذکر رہا۔ اپنے اگلے ہدف کیلئے سردار نے کہا اس جیت کے باوجود ابھی بھی کچھ کمزوریاںہے جنہیں ہمیں دور کرنا ہے۔ سات آٹھ دن کے وقفے کے بعد ہمارا ٹریننگ کیمپ پھر شروع ہو رہا ہے اور اب ہم چمپئن ٹرافی کیلئے اپنی تیاری مضبوط کریں گے جن میں دنیا کی بہترین ٹیمیں کھیلیں گی۔سردار نے ساتھ ہی کہا ایشیاڈ کے طلائی سے کھلاڑیوں میںاعتماد آیا ہے اور اب وہ عالمی سطح پر نیا ٹورنامنٹ جیتنا چاہتے ہیں۔ ان کی نئی منزل چمپئنز ٹرافی ہے جس کا انعقاد بھونیشور میں چھ سے 14 دسمبر تک ہونا ہے۔ایشیاڈ فائنل میں پنالٹی شوٹ آئوٹ میں پاکستان کے دو گول بچانے والے گول کیپر پی آر شری جیش نے کہا مجھے پورا یقین تھا کہ پنالٹی شوٹ آئوٹ میں میں مخالف ٹیم کی کوششوں کو ناکام کر سکتا ہوں۔ کوچ نے بھی مجھ سے کہا تھا کہ تم ایسا کر سکتے ہو۔ شری جیش نے کہا ہمنے پاکستان کا ملائیشیا کے خلاف پنالٹی شوٹ آئوٹ کا ویڈیو دیکھا تھا اور میں نے اپنی تیاری اسی حساب سے کی تھی۔ شوٹ آئوٹ میں گول کیپر کے پاس دو ہی راستے ہوتے ہیں یا تو ہیرو بن جائے یا زیروبن جائے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ میں اپنے ملک کے لیے ہیرو بن گیا۔