لکھنؤ(نامہ نگار)۔راجدھانی میں مسلسل بڑھ رہی ناجائز ریفلنگ پر سخت کارروائی نہ ہونے سے اس کاروبار میں شامل لوگوں کے حوصلے بلند ہو چکے ہیں ۔ زیادہ تر دیکھاگیا ہے کہ سپلائی محکمہ نے ابھی تک جہاں جہاں چھاپہ ماری کرکے ناجائز گیس ریفلنگ پکڑی ہے ان تمام جگہوں میں زیادہ تر کسی نہ کسی گیس ایجنسی کے ڈلیوری مین کے ذریعہ سے ریفلنگ کا ناجائز کاروبار کرتے پایا گیا ہے ۔ محکمہ بھی ہر مرتبہ ان لوگوں کے خلاف ۷؍۳کے تحت کارروائی کرکے چھوڑ دیتا ہے ۔ اتنا ہی ناجائز ریفلنگ میں شامل ایجنسی بھی جرمانہ بھر کر چھٹکارہ پالیتی ہے ۔
جمعرات کو بھی شرنگارنگر کے بہادر کھیڑا میں مکان نمبر ۱۱۰؍کا ۵۵۹دیوی پرساد کے یہاں سپلائی محکمہ کی ٹیم نے چھاپہ ماری کرکے ۲۰گھریلو سلنڈروں کے علاوہ تین کامرشیل سلنڈر برآمد کئے ہیں ۔ اس کے علاوہ ایک ریفلر ،ایک اسپرنگ بائلنس اور ایک سجا برآمد کیاہے ۔ یہاں پر بھی ریفلنگ کرنے والے اس اسٹپکو گیس ایجنسی کے ڈلیوری مین بتائے جارہے ہیں ۔ اس معاملہ میں بھی ضلع سپلائی کی
جانب سے ناجائز کاروباری اور گیس تقسیم ایجنسی دونوں کے خلاف مقامی تھانہ میں ابتدائی رپورٹ درج کرائی گئی ہے ۔ ضلع سپلائی افسر ابھے سنگھ نے بتایاکہ بہادر کھیڑا شرنگارنگر کے اس مکان نے مخبر کے ذریعہ ناجائز ریفلنگ کے کاروبار کی اطلاع ملی تھی ۔اس کو سنجیدگی سے لے کر محکمہ جاتی سرکل افسروں اور انسپکٹروں کی ٹیم نے گھریلو سلنڈر کی ناجائز ریفلنگ کا کام کرنے والوں کی تفتیش کی ۔ ٹیم نے تمام ثبوتوں کی تصدیق ہونے کے بعد مقامی پولیس کے ساتھ مل کر جمعرات کی صبح ساڑھے گیارہ بجے چھاپہ مارا۔مکان نمبر ۱۱۰؍کا۵۵۹ منیش کمار ولد دیوی پرساد کے مکان پر چھاپہ مارا ۔ چھاپہ ماری میں ملزم کے گھر سے ۲۰گھریلو سلنڈر اور ۳ کامیرشیل سلنڈر برآمد کئے ہیں ۔ ضلع سپلائی افسر کے مطابق اس چھاپہ ماری میں برآمد سلنڈر اور دیگر سامان سورج گیس سروس کے سپرد کردیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسٹپکو گیس سروس کے ڈلیوری مین کے ملوث ہونے اور اس کے گھر سے دو دیگر ڈلیوری مین سونو اور منوج کے خلاف بھی ابتدائی رپورٹ درج کرائی گئی ہے ۔ چھاپہ ماری کرنے پہنچی ٹیم میں علاقائی غذا افسر یحیٰ گنج راجیو شرما ، علاقائی غذا افسر عالم باغ ایم ڈی مشرا ، راجا جی پورم انسپکٹر وشو ناتھ یادو ، حضرت گنج انسپکٹر امت سنگھ شامل تھے ۔ اس معاملہ میں سپلائی محکمہ کی جانب سے ضلع مجسٹریٹ اور متعلقہ پٹرولیم کمپنی کو بھی رپورٹ بنا کر بھیجنے کی کارروائی کی جارہی ہے۔