شیخ باقرالنمر کو قرآن پر عمل کرنے سزادی گئی :مولانا حبیب حیدر
لکھنؤ ۱۷ اکتوبر :سعودی عرب حکومت کے ذریعہ شیعہ عالم دین آیتہ اللہ باقر النمر کو سزائے موت دیے جانے کے خلاف آج نماز جمعہ کے بعد آصفی مسجد کے صحن میں ایک احتجاجی جلسہ ہوا جس میں نمازیوں کے علاوہ علماء کرام نے بھی شرکت کی ۔نماز جمعہ سے قبل اپنے بیان میں مجلس علماء ہند کے جنرل سکریٹری امام جمعہ مولانا سیدکلب جواد نقوی نے کہا کہ شیخ باقر النمر کو پھانسی کی سزا سناکر سعودی حکومت نے یہ ثابت کردیا ہے کہ انکے ملک میں اپنی قوم کے لئے انصاف مانگنا کتنا بڑا جرم ہے ۔شیخ باقر النمر کو سعودی حکومت نے پچھلے دو سالوں سے قید کر رکھا تھا ۔انکا جرم صرف یہ تھا کہ وہ سعودی حکومت کے ظلم پر خاموش نہیں رہ سکے ۔مولانا نے کہا کہ سعودی حکومت اسلام دشمن طاقتو ں کے ہاتھوں کا کھلونا بن چکی ہے ۔یہ حکومت اسلامی نہیں ہے اگر ایسا ہوتا تو ایک عالم دین کو سزا نہیں دی جاتی ۔سعودی حکومت میں شیعوں پر مسلسل ظلم ہورہا ہے اور بے گناہ لوگوں کو قتل کیا جارہاہے ۔ایسا صرف اس لئے کیا جارہاہے کیونکہ وہ اپنا حق مانگتے ہیں انکے ظلم کے خلاف آوا ز اٹھاتے ہیں ۔
آصفی مسجد میں مومنین کو خطاب کرتے ہوئے مولانا حبیب حیدر نے کہا کہ سعودی عرب میں جس طرح بے گناہ شیعوں کو مارا جارہاہے اسکی ہم نندا کرتے ہیں ۔ایک عالم دین کو سزا دیکر سعودی حکومت نے اپنے چہرہ پر پڑی اسلام کی نقاب خود اتاردی ہے ۔باقر النمر نے صرف قرآن کے انوسار عمل کیا تھا جسکی انہیں سزا دی گئی ۔سعودی عرب میں شیعوں پر ظلم ہورہے ہیں انکے بچوں کو یتیم کیا جارہا ہے یہ اسلام کے خلاف ہے ۔اس پردرشن میں مولانا فیروز حسین ،مولانا زوار حسین ،مولانا صادق حسین پرنسپل سلطان المدارس اور بڑی تعداد میں عوام موجود رہے ۔