نئی دہلی۔ملک کے کامیاب ترین کپتانوں میں سے ایک سوربھ گانگولی کا خیال ہے کہ 2015 میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی زمین پر ہونے والے ون ڈے ورلڈ کپ میں ہندوستان کی خطاب بچانے کی امیدوں کا دارومدار بلے بازوں پر رہے گا۔ گنگولی نے ہفتہ کو یہاں نیوز چینل سے کرکٹ کے بارے میں کہا ہندوستان اپنا خطاب بچا سکے گا۔ اجلاس میں ہندوستان کے امکانات پر کہاہم ہمیشہ اپنے بلے بازوں پر انحصار کر رہے ہیں۔ بلے بازی ہماری سب سے بڑی طاقت ہے اور اگر ہمیں اپنا خطاب برقرار رکھنا ہے تو بلے بازوں کو اہم کردار ادا کرنا ہو گی۔ ہندوستان کو 2003 عالمی کپ کے فائنل تک لے جانے والے گانگولی نے کہاگیندبازی کبھی ہماری طاقت نہیں رہی ہے۔ ہم ون ڈے میں زیادہ تر میچ اپنی بلے بازی کی بدولت ہی جیتتے ہیں۔ ہاں یہ ضروری ہے کہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی تیز پچوں پر ہندوستانی تیز گیندبازوں کو کہیں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ہندوستان کی امیدوں میں سپر اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی کے ک
ردارکو اہم بتاتے ہوئے گنگولی نے کہاوراٹ نے جب اپنا کریئر شروع کیا تھا تو وہ سچن تندولکر جیسے بڑے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلے تھے۔ گزشتہ کئی برسوں میں جس طرح کی انہوں نے بلے بازی کی ہے اور جس تیزی کے ساتھ انہوں نے ون ڈے میں 20 سنچری پورے کئے ہیں اس سے وراٹ سے امیدیں بہت بڑھ گئی ہیں۔ ہندوستان کو عالمی کپ فاتح بنانے میں اس بلے باز کا اہم کردار رہے گا۔ سابق کپتان نے کہا صحیح ہے کہ وراٹ انگلینڈ میں اچھامظاہرہ نہیں کر پائے۔ لیکن ان میں صلاحیت ہے کہ وہ واپسی کر سکتے ہیں اور دہلی میں نصف سنچری اور دھرم شالہ میں سنچری بناکر انہوں دکھایا ہے کہ ان میں ٹیم کو اکیلے اپنے طور پر جتانے کا دم خم ہے۔ ہندوستانی گیند بازی پر گنگولی نے کہاموجودہ تیز گیند بازوں کے پاس اب اتنا تجربہ نہیں ہے کہ وہ ظہیر خان کی برابری پر پہنچ سکے۔ ان گیند بازوں کو ابھی وقت دینے کی ضرورت ہے اور انہوں نے آخری اووروں کی اپنی گیند بازی میں بھی بہتری کرنا ہوگا۔ ویسے آخری اووروں کی گیند بازی ہندوستان کی ہی نہیں بلکہ دوسرے ممالک کا بھی مسئلہ ہے۔ٹیم انڈیا کے اسپن حملہ کے لیے گنگولی نے کہالیگ اسپنر امت مشرا کو دھرم شالہ ون ڈے میں باہر نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے دہلی میں کافی اچھی گیند بازی کی۔ لیفٹ آرم اسپنر اچھر پٹیل کو موقع دینا اچھا قدم تھا۔ مشرا کو عالمی کپ کی ٹیم ضرور ہونا چاہیے کیونکہ آسٹریلیا میں کلائی کے اسپنر زیادہ کامیاب ہوتے ہیں ۔ گنگولی کے ساتھ اس اجلاس میں موجودہ سابق ہندوستانی آل راؤنڈر مدن لال نے کہاآف اسپنر روچندرن اشون کو عالمی کپ میں کھلانا چاہیے جو نچلے آرڈر میں رنز بھی بنا سکتے ہیں۔ اشون کے ساتھ آل راؤنڈر رویندر جڈیجہ کا کردار بھی اہم رہے گا۔گنگولی نے کہاعالمی کپ جیسا ٹورنامنٹ بھاری دباؤ والا ہوتاہے اور ٹیم کے ہر کھلاڑی کو ایسا دباؤ جھیلنا سیکھ جائے گی۔ ویسے کپتان مہندر سنگھ دھونی دباؤ جھیلنے میں مہارت رکھتے ہیں اور وہ اپنی ٹیم کے ساتھیوں کو دباؤ سے نکالنے کا کام کر سکتے ہیں۔