لکھنؤ۔ کاکوری علاقہ میںرہنے والا ایک ٹریکٹر ڈرائیوراتوار کی شام سے اچانک لاپتہ ہو گیا۔ دو شنبہ کی صبح اس کی لاش گاؤں کے پاس پڑی ملی۔ اہل خانہ نے قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ وہیں پولیس ٹریکٹر ڈرائیور کی موت کا سبب زیادہ شراب پینے سے بتارہی ہے۔ کاکوری کے سکرا گاؤں کے رہنے والے ۲۲ سالہ وریندر ٹیکسی چلانے کا کام کرتا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی شام وہ نشہ میں گھر پہنچا اور اپنے باپ سے ٹریکٹر درست کرانے کیلئے ۵۰۰ روپئے مانگے۔ روپئے لینے کے بعد وہ گھر سے چلا گیا۔ اس کے بعد وہ دیر رات گھر واپس نہیں پہنچا۔ گھر والوں نے اس کو کافی تلاش کیا لیکن کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ دو شنبہ کی صبح لوگوں کو وریندر کی لاش گاؤں کے باہر بنی ایک کوٹھری کے پاس پڑی ملی۔ اطلاع ملتے ہی گھر والے اور کاکوری پولیس بھی پہنچ گئی۔ تفتیش کے بعد پولیس نے لاش کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا۔ وریندر کے گھر والوں نے قتل کا شبہ ظاہر کیا ہے۔ وہیں پولیس کا ماننا ہے کہ وریندر شراب کا عادی تھا اور زیادہ شراب پینے کے سبب ہی اس کی موت ہوئی ہے۔ ایس پی دیہی سومتر یادو کا کہنا ہے کہ موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی اور اسی کی بناء پر آگے کی کارروائی کی جائے گی۔ تفتیش کے دوران پولیس کو اس بات کا پتہ چلا ہے کہ وریندر کا اپنی بیوی سے تنازعہ چل رہا تھا اور اس کی بیوی بنتھرا واقع اپنے میکے میں رہ رہی ہے۔ وریندر کو جہیز میں ملی موٹر سائیکل بھی اس کے سسرال والوں نے واپس لے لی ہے۔ بیوی سے تنازعہ کے سبب وریندر ذہنی طور پر کافی پریشان تھا اور شراب پینے لگا تھا۔