لکھنؤ(نامہ نگار) گذشتہ سات دنوں سے اترپردیش ثانوی کمپیوٹر انسٹریکٹر ایسوسی ایشن کی قیادت میں دھرنے وبھوک ہڑتال پر بیٹھے کمپیوٹر اساتذہ کو اے سی ایم ایک انل کمار نے جائے دھرنہ پر پہنچ کر ان کے مسائل سنے اور ان کے مطالبات کو جلد پورا کرانے کی یقین دہانی کی لیکن دیر شام دھرنے وبھوک ہڑتال میں شامل بہرائچ کے پنکج کی حالت اچانک بگڑنے سے انہیں سول اسپتال بھیجا گیا۔ ڈاکٹروں نے ان کوعلاج کے بعد بھیج دیا۔ وہیں تنظیم کے میڈیا انچارج پنیہ پرکاش ترپاٹھی نے لاٹھی چارج کے دوران پولیس پر موبائل چھیننے اور بدسلوکی کے بھی الزامات عائد کئے ہیں۔ تنظیم کی ریاستی صدر ساجدہ پوار نے بتایا کہ اسمبلی کے سامنے پولیس کے ذریعے بے رحمی سے کئے گئے لاٹھی چارج کے دوران ہمارا میڈیا انچارج سمیت کمپیوٹر انسٹریکٹر شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے پولیس کی بے رحمی سے زیادہ لوگ کئی مرتبہ بے ہوش بھی ہوئے انہوںنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے کمپیوٹر اساتذہ کے موبائیل بھی چھین لئے انہوںنے اے سی ایم سے انصاف دلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ کمپوٹر اساتذہ ثانوی اسکول میں تعینات کمپیوٹر اساتذہ کا براہ راست
ضم کئے جانے ، بے سبب ہٹائے گئے کمپیوٹر اساتذہ کی خدمات بحال کئے جانے اور خواتین پر کئے گئے بے رحمی سے لاٹھی چارج میں قصور وار پولیس والوں کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ معلوم ہو کہ ثانوی کمپیوٹر اسٹریکٹر ایسوسی ایشن کی قیادت میں ریاست کے متعدد اضلاع سے آئے سیکڑوں کی تعداد میں کمپیوٹر اساتذہ نے تیرہ اکتوبر کو اوسی آر بلڈنگ کے میدان سے پیدل مارچ پاس کرتے ہوئے اسمبلی کا گھیرائو کیا تھا۔ اس دوران پولیس واساتذہ کے درمیا ن معمولی جھڑپے بھی ہوئیں تنظیم کے ریاستی صدر ساجدہ پوار نے بتایا کہ ریاست کے ثانوی اسکولوں میں چار ہزار کمپیوٹر اساتذہ گذشتہ پانچ برسوں سے تعینات ہیں۔ ریاستی حکومت کو ضم کے لئے کئی مرتبہ تحریر وخط وکتابت کے ذریعے روشناس بھی کرایاگیا۔ اس کے باوجود مسائل حل ہونے کے بجائے بیس مئی کو چودہ سو اساتذہ کی خدمات ختم کردی گئی ۔ اس کے بعد یہ اساتذہ بے روزگاری اور بھوک مری کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔ جبکہ انتظامیہ اور محکمہ سطح پر کئی مرتبہ بات چیت ہوئی لیکن کمپیوٹر اساتذہ کو محض یقین دہانی ہی دی گئی ۔وزیر تعلیم ثانوی تعلیم چیف سکریٹری اور ستائیس نومبر کو وزیراعلیٰ سے اور سترہ اگست کو سماجوادی پارٹی سربراہ ملائم سنگھ یادو سے ملاقات ہوئی ۔ ساجدہ نے بتایا کہ ملائم سنگھ نے ایک ماہ کے اندر کمپیوٹر اساتذہ کو ضم کرنے کی یقین دہانی دی تھی۔ اس کے باوجود کمپیوٹر اساتذہ کو ابھی تک انصاف نہیں ملا۔ ایسوسی ایشن نے ثانوی اسکولوں میں تعینات کمپیوٹر اساتذہ کو برائے راست ضم کئے جانے اور ثانوی اسکولوں س بے سبب ہٹائے گئے کمپیوٹر اساتذہ کی خدمات بحال کئے جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوںنے کہا کہ اگر کمپیوٹر اساتذہ کو انصاف نہیں ملا تو اترپردیش ثانوی کمپیوٹر انسٹریکٹر ایسوسی ایشن کی قیادت میں دھرنے وبھوک ہڑتال پربیٹھے کمپیوٹر اساتذہ بیس اکتوبر کے بعد کسی دن بھی وزیراعلیٰ کی رہائش گاہ کا گھیرائو کرسکتے ہیں۔