لکھنؤ(نامہ نگار)شورشرابے اور ہنگامے کے دوران دوشنبہ کوشروع ہوئی میونسپل کارپوریشن کے ایوان کی کارروائی تین گھنٹے میں ہی اختتام پذیر ہو گئی۔ ایوان کی کارروائی کے دوران پینے کے پانی، سیور اور گندگی جیسی عوامی سہولیات سے وابستہ مسائل چھائے رہے۔ ایوان میں پیش کی گئیں تقریباً ۵درجن تجاویز میں ہاؤس ٹیکس اور واٹر ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کی تجویز کو روکتے ہوئے دیگر تجاویز پر مہر ثبت ہو گئی۔ وہیں کچھ تجاویز کو مسترد کر دیا گیا اور کچھ تجاویز کیلئے کمیٹی کی تشکیل کئے جانے کی بات کہہ کرمعاملہ کو التوا میں ڈال دیا گیا اس
دوران کارپوریٹروں نے زبردست ہنگامہ آرائی کی۔ میئر ڈاکٹر دنیش شرما کو کئی بار کارپوریٹروں کو خاموش کرانے کیلئے جدوجہد کرنا پڑی۔اعلان شدہ پروگرام کے تحت دوشنبہ کے روزصبح تقریباً ۱۱بجے کارپوریشن کے صدر دفتر کے ترلوکی ہال میں ایوان کی کارروائی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ میئر ڈاکٹر دنیش شرما اور ان کے ساتھ سٹی کمشنر ادیے راج سنگھ اورمجلس عاملہ کے نائب صدر رجنیش گپتابھی پہنچے۔ ایوان صدارت میں پہنچتے ہی میئر ڈاکٹر دنیش شرما نے ایوان کی کارروائی شروع کرنے کیلئے کہا اس پر کارپوریٹر گریش مشرا نے پوچھنا چاہا کہ کیا ایوان کا کورم پورا ہو گیا ہے اور کیا کارروائی شروع ہونے سے قبل ایجنڈہ پاس کیا جائے گا۔ اس پر ان کا جواب دینے کے بجائے میئر نے ایوان کی کارروائی شروع کرا دی۔ اس بات سے ناراض سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹر یاور حسین ریشو نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ محض خانہ پُری نہ کی جائے ایوان کو بہتر طریقے سے چلنے دیں یا پھر کارروائی ملتوی کر دیں اس دوران ایوان میں تقریباً ۳۵تجاویز پیش کی گئیں جس میں ایک تجویز پر میئر نے فوری طور پر فیصلہ کیا کہ علاقہ کے کارپوریٹروںکی توثیق کے بعدہی ہینڈ پمپ اورسبمر سیبل نصب کئے جائیںگے لیکن اس بات کا دھیان رکھا جائے گا کہ ہینڈ پمپ اور سبمر سیبل راستے میں رکاوٹ نہ پیدا کریں۔
واٹر ٹیکس میں اضافہ کئے جانے کی تجویز پر کارپوریٹروں نے ہنگامہ شروع کر دیااس تجویز کو میئر نے ملتوی کرتے ہوئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل کی جس میں تینوں جماعتوں کے کارپوریٹر، ایڈیشنل سٹی کمشنر پی کے شریواستو اور واٹر ورکس کے جی ایم شامل رہیںگے جو علاقہ میں پانی زیادہ استعمال کرنے والوں کی جانچ کریںگے۔ اسی کے ساتھ ہاؤس ٹیکس میں اضافہ کی تجویز کو بھی نامنظور کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۰ء میں ہاؤس ٹیکس میں اضافہ کیا گیا تھا اس لئے ابھی اس میں مزید اضافہ مناسب نہیں ہے۔ کارپوریشن کی خالی پڑی آراضی کے بہتر استعمال کے معاملہ میں بلڈر ایگریمنٹ کی بنیاد پر کاروباری ترقی کے معاملہ کو میئر نے ملتوی کرا دیا۔ کارپوریشن کے ذریعہ شروع کئے گئے ٹندر کے عمل کو بھی منسوخ کر دیا گیا۔ انہوں نے نرسنگ ہوموںکیلئے فی بیڈ کے حساب سے چار ج میں اضافہ کئے جانے اور جگہ جگہ پانی کی مشین نصب کئے جانے کی تجویز کو بھی ملتوی کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ان تجاویز پر ایوان میں گفتگو ہو گی۔بحث ہونے کے بعد تجویز کو اتفاق رائے سے منظور کیاجائے گا۔اس موقع پر میئر نے ہدایت دی کہ ٹھیکیداری کے سلسلہ میں کوئی بھی تجویز ایوان میں نہیں پیش کی جائے گی۔ شورشرابے کے درمیان تقریباً پونے دو بجے تک چلی کارروائی میں کئی تجاویز منظور کی گئیں۔اس کے بعد صبح ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد میئر ڈاکٹر دنیش شرما کی گذارش پر سٹی کمشنر ادیے راج سنگھ نے اپنا تعارف کراتے ہوئے کہاکہ یہ میرے لئے یہ پہلا موقع ہے ، لکھنؤ میں کافی مسائل ہیں اور سبھی کے تعاون سے لکھنؤ کے شہریوں کو بہتر سے بہتر سہولیات فراہم کرانے کی کوشش کریںگے۔مسائل سے نبردآزما علاقے کے باشندوں کو سہولیات کی فراہمی نہ ہونے سے ناراض چارباغ وارڈ کے کارپوریٹر رام کمار جیسوال بیل میں آگئے اور مسائل کے تصفیہ کے سلسلہ میںوہیں پر مظاہرہ کرنے لگے۔ ان کا الزام تھا کہ ایک ماہ سے علاقہ میں سیور کا مسئلہ برقرار ہے کئی بار شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہو سکی ہے۔ علاقہ میں مین ہول کھلے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کارپوریٹر رام گوپال کے دھرنے پر بیٹھتے ہی دیگر کارپوریٹر ان پر طنز کرنے لگے۔ اس کے بعد رام گوپال کے دیگرساتھی کارپوریٹر وہاں پہنچے اور انہیں سمجھا بجھا کر واپس اپنی سیٹ پر لے آئے اس درمیان میئر ڈاکٹر دنیش شرما نے بھی انہیں سمجھانے کی کوشش کی۔
میئر ڈاکٹر دنیش شرما کو ہریانہ میں ہونے والے بی جے پی کے اجلاس میں شرکت کیلئے جانا تھا اس لئے وہ کارپوریٹروںکو بار بار وقت کی اہمیت کا احساس کرا رہے تھے۔ اس درمیان خاتون کارپوریٹر ممتا چودھری اپنی بات کہنے کیلئے اٹھیں تواسی وقت میئر کادھیان دوسری جانب تھا اس پر کارپوریٹر ممتا نے کہا کہ اگر پارٹی کا ہی کام دیکھنا تھا تو یہاں سے استعفیٰ دے دیجئے۔سماجوادی پارٹی کے کارپوریٹر یاور حسین ریشو نے کہا کہ گذشتہ ایوان کی کارروائی کا کوئی بھی ریکارڈ نہیں ہے۔ جبکہ ایوان کی کارروائی کی ڈیجیٹل ریکارڈنگ ہونا چاہئے۔ جس سے ایوان کا ریکارڈ رہے اور وقت ضرورت لوگوں کو اس سے معلومات فراہم ہو سکیں۔اس سلسلہ میں میئر ڈاکٹر دنیش شرما نے فوری طور پر ایڈیشنل سٹی کمشنر وشال بھاردواج کو ہدایت دی کہ ایوان کی کارروائی کی ڈیجیٹل ریکارڈنگ کرائی جائے۔ کارپوریشن کے ذریعہ شہریوں سے وصولے جانے والے ٹیکس کی وصولی کم ہونے کے سلسلہ میں میئر ڈاکٹر شرما نے سٹی کمشنر ادیے راج سنگھ کو ہدایت دی کہ جس علاقہ میں مقررہ ہدف سے کم وصولی ہوئی ہے اس علاقہ کے افسر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ ایوان کی کارروائی کے دوران لال کنواں وارڈ کے کارپوریٹر امت سونکر نے افسران سے یہ جاننا چاہا کہ علاقہ میں کتنے اسکول ہیں ، کتنے ہوٹل اور دیگر کاروباری ہیں۔ اس پر محکمہ کے ایک افسر نے جوابی تحریر دی کہ علاقہ میں ایک بھی ہوٹل نہیں ہے ، ایک بھی اسکول اور نہ ہی دیگر کوئی کاروباری ادارہ ہے۔ ایوان میں جب کارپوریٹر نے اس بات کو میئر کے سامنے پیش کیا تو سبھی کارپوریٹروںنے اظہار تعجب کیا۔