لکھنؤ۔ لکھنؤ یونیورسٹی کی لاپروائی کی وجہ سے ایک طالب علم کا پورا ایک سال برباد ہو گیا تھا مگر اس نے بیداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جب آر ٹی آئی کے بعد جانچ کا مطالبہ کیا تو یونیورسٹی نے اس کو کامیاب قرار دے دیاجس سے واضح ہو جاتا ہے کہ طلباء کے مستقبل کے تئیں انتظامیہ کتنی سنجیدہ ہے۔ لکھنؤ یونیورسٹی میں زیر تعلیم بی اے سال دوم کے ایک طالب علم کو فیل قرار دے دیا گیا تھا جس کے بعد طالب علم نے آر ٹی آئی داخل کرتے ہوئے کاپی کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا تو اس کو کامیاب قرار دیا گیا لیکن جب تک اس کو مارک شیٹ ملتی داخلہ کی تاریخ نکل چکی تھی اور جب اس کو داخلہ کی اجازت ملی تو ضمنی امتحان کی تاریخ نکل گئی۔ اب یہ طالب علم ضمنی امتحان میں شرکت کیلئے بھٹک رہا ہے۔ راج کمار نام کا یہ طالب علم بی اے سال دوم کے دو مضامین میں ناکام قرار دے دیا گیا تھا لیکن آر ٹی آئی اور جانچ کے مطالبہ کے بعد جب اس کو کامیاب قرار دیا گیا اور تاخیر سے مارک شیٹ ملنے کی وجہ سے داخلہ نہ مل سکاتو وائس چانسلر سے داخلہ کی اجازت طلب کی۔ اجازت تو مل گئی لیکن ضمنی امتحانات میں وہ شامل نہیں ہو سکا۔ اب وہ امتحانات کنٹرولر اور وائس چانسلر دفتر کے چکر کاٹ رہا ہے۔اس سلسلہ میں امتحانات کنٹرولر عقیل احمد کا کہنا ہے کہ امتحان کی تاریخ نکلنے کے بعد اب اس میں شمولیت کی اجازت کیسے دی جا سکتی ہے انہوں نے کہاکہ اگر اجازت دے دی جائے تو ان طلباء کو بھی اجازت دینی پڑے گی جو امتحان فارم بھرنا بھول گئے ہیں۔اس سلسلہ میں راج کمار کا کہنا ہے کہ یہ غلطی انتظامیہ کی ہے میری نہیں ہے۔ انتظامیہ نے ہی داخلہ کیلئے اجازت دینے میں تاخیر کی ہے۔