علی گڑھ(نامہ نگار)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید ا حمد خاں کے ۱۹۷ ویں یومِ پیدائش کے موقع پر دنیا بھر میں پھیلے اے ایم یو کے سابق طلبا نے یومِ سرسید کا انعقاد کرکے اس عظیم مصلح قوم اور جدید ہندوستان کے معمار کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔امریکہ کے واشنگٹن ڈی سی میں مسٹر مصطفیٰ ہاشمی اور ڈاکٹر افشاں ہاشمی نے یومِ سرسید کا انعقاد کرکے مسلم طبقہ کی فلاح کے لئے کئے گئے ان کے کارناموں کو سراہا۔اے ایم یو کے وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل ضمیر الدین شاہ ( ریٹائرڈ) نے ڈاکٹر افشاں ہاشمی کو ارسال کردہ اپنے پیغام میں کہا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہن
دوستان کی صفِ اول کی یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے اور اس ادارے نے مختلف میدانوں میں عظیم ہستیاں پیدا کی ہیں۔ انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر افشاں ہاشمی طلبا کو بہتر روزگار حاصل کرنے میں معاونت فرمائیں گی۔ ان کا یہ پیغام ڈاکٹر افشاں ہاشمی نے پڑھ کر سنایا۔ویلکم ٹرسٹ اور ڈی بی ٹی انڈیا ایلائنس کے سی ای او ڈاکٹر شاہد جمیل نے سرسید کے ا فکار و نظریات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ علی گڑھ تحریک کے ابتدائی ایام میں شروع کئے گئے ترجمہ کے عمل کو پھر سے جِلا بخشنے کی ضرورت ہے۔ پروگرام کی صدارت ایمبیسڈر اسلام اے صدیقی نے کی۔ اس موقعہ پر ڈاکٹر تحسین مرزا، محترمہ تبسم صدیقی، فرحہ خاں، علی محمد ہاشمی، عزیر اسعد اللہ، اخلاق صدیقی، رخسانہ، ڈاکٹر سعید خاں، محترمہ حمیرہ خان، ڈاکٹر خالد مسعود، ڈاکٹرا ٓفتاب انصاری، ڈاکٹر ہاشم حسن، ڈاکٹر راحت خاں، ایرینا راشد اور محمد شاکر بھی موجود تھے۔ساؤتھ کوریا کی نیشنل یونیورسٹی کی اے ایم یو برادری کے افراد نے یومِ سرسید کے موقع پر ان کی خدمات کو یاد کیا جبکہ سعودی عرب کے تبوک شہر میں بھی یومِ سرسید کی تقریب جوش و خروش کے ساتھ منعقد کی گئی جس میں ڈاکٹر محمد مجاہد، ڈاکٹر طارق اقتدار خاں، ڈاکٹر معراج احمد خاں اور ڈاکٹر غلام معین الدین چشتی وغیرہ نے حصہ لیا۔