لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ کے جی ایم یو میں ڈینگو پھیلانے کے معاملہ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے وائس چانسلر نے سبھی طلباء کو سخت ہدایت دی۔ بدھ کو بدھا ہاسٹل اور گاندھی وارڈ کا معائنہ کرتے ہوئے وائس چانسلر نے ڈینگو پھیلانے کے ذمہ دار سبھی ڈاکٹروں پر ایک ایک ہزار روپئے کا جرمانہ عائد کر دیا۔
وائس چانسلر پروفیسر روی کانت نے بدھ کو گاندھی وارڈ اور بدھا ہاسٹل کا معائنہ کیا۔ گاندھی وارڈ پہنچے وی سی نے ڈینگو کا علاج کرا رہے ریزیڈنٹ ڈاکٹر سے ملاقات کی ۔ انہوں نے ڈاکٹروں کو یقین دلایا کہ وہ جلد ہی صحت یاب ہو جائیں گے۔ اس کے بعد وہ بدھا ہاسٹل بھی گئے۔ واضح رہے کہ بدھا ہاسٹل کے تین ریزینڈنٹ ڈاکٹروں میں ڈینگو کی تصدیق ہوئی ہے۔ وائس چانسلر نے ہاسٹل میں دیکھا کہ وہاں پر ڈینگو مچھروں کے پنپنے کیلئے مناسب ماحول ہے۔ چوتھی پانچویں منزل پر بھی کمروں میں کولر لگے ہوئے ہیں۔ طلباء نے وائس چانسلر کو بتایا کہ ڈیوٹی میں مصروف ہونے کے سبب ریزینڈنٹ ڈاکٹر اپنے کمروں کے باہر بالکنی میں لگے کولر کا پانی کم ہی تبدیل کر پاتے ہیں۔ وی سی کا کہنا تھا کہ اکتوبر کے آخر میں کولر چلانا ٹھیک نہیں ہے لیکن کولروں میں پانی بھرا ہوا ہے جو کبھی بدلا نہیں جاتا۔ سردی کی و
جہ سے کولر بھی نہیں چلتے لیکن ان میں پانی بھرا ہے جس کی وجہ سے مچھروں کو پنپنے کا موقع مل رہا ہے۔ وائس چانسلر نے کہا کہ جن ریزینڈنٹس کے کمروں میں کولر لگا ہے انہیں ایک ہزار روپئے جرمانہ عائد کئے جانے کا حکم دیا ہے۔
کچن میں بھی خامیاں ہوئیں اجاگر:- وائس چانسلر نے ہاسٹل کے کچن کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہاسٹل کے پیچھے طبیلہ ہے جہاں سے مچھروں کے آنے کا پورا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہاں صفائی کا بندوبست کرانا میونسپل کارپویشن کی پوری ذمہ داری ہے اس کیلئے میونسپل کارپوریشن کو خط لکھا جائے۔
ریزیڈنٹس کا الزام کہ وارڈ سے پھیل رہا ہے ڈینگو:- ریزینڈنٹس ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وارڈ میں بھرتی ہونے والے مریضوں سے ڈینگو اور ملیریا جیسی بیماریاں ہو رہی ہیں۔ ریزیڈنٹس کے مطابق وارڈوں میں بھی مچھر ہیں۔ شعبہ امراض اطفال ، گاندھی وارڈ، سرجری، کوئن میری کے وارڈوں میں مچھروں کا زبردست قہر ہے۔ گاندھی وارڈ اور اطفال وارڈ میں اکثر ڈینگو کے مریض آتے ہیں اور ان سے یہاں کے ملازمین اور ڈاکٹروں کو بھی ڈینگو ہو چکا ہے۔
سی ایم او نے طلب کی رپورٹ:- سی ایم او ڈاکٹر ایس این ایس یادو نے کے جی ایم یو انتظامیہ کو خط بھیج کر ڈینگو کے مریضوں کی معلومات فراہم کرنے کو کہا ہے۔ سی ایم او نے کہا ہے کہ ڈینگو ملیریا کے مریضوں کی مستقل طور پر رپورٹ دی جائے۔