دبئی۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے کرکٹ بورڈز کے درمیان چل رہے تنازعہ میں مداخلت کرنے کا حق ان کے پاس نہیں ہے۔ ویسٹ انڈیزٹیم کی طرف سے ہندوستان کا دورہ درمیان میں منسوخ کئے جانے کے بعد ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کا مستقبل اندھیرا میں چلا گیا۔کریبیائی ٹیم کے دورہ درمیان میں چھوڑنے کی وجہ ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی س
ی آئی) نے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ ( ڈبلیوآئی سی بی ) کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا اور ویسٹ انڈیز کے ساتھ تمام سیریز منسوخ کر دی آسی سی نے بدھ کو اس بات کی تصدیق کی کہ ان کے پاس اس تنازعہ میں مداخلت کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ڈبلیو آئی سی بی اور ڈبلیوآئی سی پی کے درمیان تنخواہ تنازعہ کے چلتے دورہ درمیان میں چھوڑنے کا فیصلہ کہا ۔آسی سی کی طرف سے بدھ کو جاری بیان میں کہا گیاآئی سی سی ہندوستان اور ویسٹ انڈیز کے کرکٹ بورڈز کے درمیان چل رہے تنازعہ سے فکر مند ہے اور پورے معاملے پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ بیان میں مزید کہا گیاآئی سی سی امید کرتا ہے کہ معاملے کو دوستانہ طریقے سے حل کیا جائے گا۔ تاہم آئی سی سی واضح کرنا چاہتا ہے کہ جب تک اسے معاملے میں مداخلت کرنے کیلئے نہیں کہا جاتا تب تک اس کے پاس اس تنازعہ میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔دوسری جانب ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈڈونے ویسٹ انڈیز کی ٹیم کے ہندوستان دورہ درمیان میں منسوخ کر دینے کی وجہ سے شروع ہوئے تنازعہ کو حل کرنے کیلئے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈکے ساتھ میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی سی سی آئی کی ورکنگ کمیٹی کی منگل کو اختتام ہوئی میٹنگ میںدورہ منسوخ ہونے کی وجہ سے ہوئے نقصان کی تلافی کیلئے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ پر 400 کروڈروپے کا جرمانہ لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔اس کے ساتھ ہی ویسٹ انڈیز کے منعقد تمام دوروں کو منسوخ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تھا۔ بی سی سی آئی کے کارروائی کرنے کی پوزیشن میں ویسٹ انڈیز بورڈ پراس کا بڑا اقتصادی اثر پڑ سکتا ہے۔ملک کے کرکٹ پر بھی اثر پڑے گا۔ویسٹ انڈیز کی ٹیم نے ادائیگی تنازعہ کے لیکر ہندوستانی دورہ درمیان میں ہی منسوخ کر دیا تھا۔