دبئی۔پہلے ٹسٹ کی پہلی اننگ میں پاکستان نے یونس خان،مصباح الحق،اظہر علی ،اور اسد شفیق کی شانداراننگ کی بدولت پاکستان نے آسٹریلیا کے خلاف بہتر شروعات کرتے ہوئے اپنی پہلی اننگ میںچارسوچون رن بنائے۔سرفرازاحمدنے تیزرفتار سے کھیلتے ہوئے سنچری اسکور کی۔اس قبل پہلے دن کے اختتام پر مصباح الحق اور اسد شفیق کریز پر موجود تھے۔ پاکستان کی جانب سے محمد حفیظ اور احمد شہزاد نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں سات رنز کے مجموعی اسکور پر پویلین واپس لوٹ گئے۔ابتدائی نقصان کے بعد یونس خان اور اظہر علی نے تیسری وکٹ کی شراکت میں 108 رنز بنائے۔
انھوں نے دس چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 106 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔ یونس خان کی یہ پچیسویں نصف سنچری تھی اور انھوں نے انضمام الحق کا ریکارڈ برابر کیا۔یونس خان آسٹریلیا کے خلاف سنچری بنا کر پہلے پاکستانی کھلاڑی بن گئے ہیں جنھوں نے تمام ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں کے خلاف سنچری اسکور کی ہے۔آسٹریلیا کی جانب سے مچل جانسن نے تین اور پیٹر سڈل نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پاکستان کی جانب سے لیگ اسپنر یاسر شاہ اور فاسٹ بولر عمران خان اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔آسٹریلیا کی جانب سے لیفٹ آرم اسپنر سٹیو اوکیف اور بیٹسمین مچل مارش کا یہ پہلا ٹیسٹ ہے۔پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے گئے آخری 14 میں سے 13 ٹیسٹ میچ آسٹریلیا نے جیتے ہیں۔ پاکستان کی اننگز کی خاص بات یونس خان کی شاندار سنچری تھی پاکستانی ٹیم نے لگاتار 13 ٹیسٹ میچ ہارنے کے بعد سنہ 2010 میں ہیڈنگلے میں کھیلا گیا ٹیسٹ میچ محمد عامر اور محمد آصف کی عمدہ بولنگ کے نتیجے میں تین وکٹوں سے جیتا تھا۔اس سے قبل آسٹریلیا نے پاکستان کے خلاف سنہ 2002 میں شارجہ میں دو ٹیسٹ میچ کھیلے تھے جو اس نے جیتے تھے۔وہیں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلے ٹیسٹ کے پہلے دن تماشائیوں سے خالی دبئی اسٹیڈیم نے آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل جانسن کو مایوس کر دیا۔مچل جانسن کا کہنا ہے کہ میدان میں تماشائی نہیں ہیں ان حالات میں کھیلتے ہوئے انھیں اچھا نہیں لگ رہا ہے۔جانسن جنھوں نے عمدہ بولنگ کرتے ہوئے پہلے دن گرنے والی چار میں سے تین وکٹیں حاصل کیں کہتے ہیں کہ وہ ان میچوں میں زیادہ تماشائی دیکھنا پسند کریں گے یہ ان کھلاڑیوں کے لیے اچھا ہوگا جو پہلی بار ٹیسٹ کھیل رہے ہیں۔ان کھلاڑیوں کے لیے خوشی کی بات یہ رہی کہ ان کی فیملی یہاں موجود ہے لیکن سخت گرمی میں سارا دن بیٹھ کر میچ دیکھنا آسان نہیں۔
مچل جانسن نے کہا کہ سخت گرمی نے ان کی کارکردگی کو متاثر نہیں کیا ہے بلکہ وہ اسے اچھی تبدیلی کے طور پر دیکھ رہے ہیںان کا کہنا تھا کہ پہلے دن آسٹریلوی ٹیم کو جلد کامیابیاں مل گئیں تاہم وکٹ بہت سست ہے اس کے باوجود بولرز نے کنڈیشنز کو اچھی طرح استعمال کیا اور منصوبہ بندی کے مطابق بولنگ کی۔ بولرز نے ریورس سوئنگ کے لیے کوئی خاص کوشش نہیں کی لیکن گیند ریورس سوئنگ ہوئی۔آسٹریلوی بولر نے یونس خان کی بیٹنگ کی تعریف کی اور کہا کہ ان کنڈیشنز میں بیٹنگ آسان نہ تھی۔انھوں نے کہا کہ وہ اس میچ کو دلچسپ انداز اختیار کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں کیونکہ آنے والے دنوں میں گیند ٹرن لے گی۔