چنئی (بھاشا) دودھ پیداکرنے والوں کی خریدقیمت میں اضافے کے مطالبے کے پیش نظر تملناڈو حکومت نے آج دودھ کی قیتوں میں فی لیٹر ۱۰ روپئے کا اضافہ کے اعلان کیا۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ تین برس قبل دودھ کی قیمتوں میں اضافہ کی گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ او پنرسیلوم نے ایک بیان میں کہا کہ دودھ کی پیداکرنے والوں کو کی جانے والی ادائیگی میں کسی قسم کی روکاوٹ ن
ہیں ہونے چاہئے نہ ہی صارفین کو فراہم کئے جانے والے دودھ کی معیاریت سے کوئی سمجھوتا ہو ناچاہیے۔ حکومت تین برسوں کے بعد اس اضافہ کا اعلان کرنے کیلئے مجبور ہے۔ انھوںنے کہا کہ حکومت ایک لیٹر ٹونڈ دودھ کی قیمت ۲۴ سے ۳۴ روپئے فی لیٹر کرنے کیلئے مجبور ہے۔ ریاست کے تقریباً ۵ء۲۲ لاکھ دودھ پیداکرنے والوں کے مطالبات کے پیش نظر حکومت نے گائے اور بھینس کے دودھ خرید قیمت بھی بالتریتب ۵ روپئے اور ۴ روپئے فی لیٹر بڑھادی ہے۔ دودھ کا کاروبار کرنے والوں کا مطالبہ تھا کہ چارے کی قیمت، مایشیوں کی قیمت اور دیگر لاگتوں میں اضافے کے پیش نظر دودھ کی خرید قیمت بڑھائی جائے۔نئے اعلان کے بعد گائے کے دودھ کی خرید قیمت ۲۳ روپئے سے بڑھ کر ۲۸ روپئے فی لیٹر ہوجائے گی اوربھینس کی دودھ کی خرید قیمت ۳۱ سے بڑھ کر ۳۵ روپئے فی لیٹر ہو جائے گی۔ اضافہ شدہ قیمتیں آئندہ یکم نومبر سے نافذ العمل ہوں گی۔ انھوںنے قبل کی ڈی ایم کے حکومت پر الزام لگایا کہ اس کے دور اقتدار میں حکومت کو دودھ کی فراہمی کرنے والوں کی مالی حالت خراب ہوگئی تھی۔