دبئی؍لاہور۔پاکستا ن کے کرکٹ ٹیم کی شہرت یافتہ بلے باز یونس خان کو دبئی ٹیسٹ میں ڈبل سنچری کرنے کا صلہ مل گیا۔ دبئی ٹیسٹ میں کامیابی کے ساتھ ہی پاکستانی کھلاڑیوں کی رینکنگ بھی بہتر ہوگئی ہے۔ دونو ں اننگز میں سنچریاں بنانے والے یونس خان چار درجے ترقی کے بعد ساتویں نمبر پر قبضہ کرلیاجبکہ کپتان مصباح الحق تنزلی کا شکار ہوکر ٹاپ ٹین سے باہر ہوگئے۔ سری لنکا کے کمارسنگاکارااور ڈی ویلیئرز بدستور پہلے اور دوسرے نمبر پر موجود ہیں۔بولنگ میں ڈیل اسٹین سرفہرست اورسعید اجمل دسویں پوزیشن پر موجود ہیں۔آئی سی سی نے پلیئرز رینکنگ جاری کردی۔بیٹنگ کے شعبے میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے بیٹسمین یونس خان ایک بار پھر ٹاپ ٹین میں واپس پہنچ گئے۔وہ چار درجے ترقی حاصل کرنے کے بعد اب ساتویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔ انہوں نیدبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں106 رنز بنائے جبکہ دوسری اننگز میں103رنز بناکر ناقابل شکست رہے۔دبئی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 221 رنز سے ہراکر پاکستان ٹیم رینکنگ میں پانچویں نمبرپر آگیا۔کپتان مصباح الحق تنزلی کا شکار ہوکر دسویں سے گیارہویں پوزیشن پر چلے گئے۔اسد شفیق 21ویں ،اظہر علی 27ویں اور دبئی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں صرف 80 گیندوں پر سنچری داغنے والے سرفراز احمد 38ویں نمبر پر پہنچ گئے۔ اوپننگ بیٹسمین احمد شہزاد نے بھی 14 درجے ترقی پاکر 52 واں نمبر حاصل کرلیا۔سری لنکا کے کمار سنگا کارا پہلی اور جنوبی افریقا کے اے بی ڈی ویلیئرز کی دوسری پوزیشن ہے۔سری لنکا کے چندر پال کی تیسری،آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنرکی چوتھی،سری لنکا کے اینجلو میتھیوزکی پانچویں،جنوبی افریقاکیہاشم آملہ کی چھٹی پوزیشن ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کے روز ٹیلرآٹھویں،انگلینڈ کے جوروٹ نویں اور مائیکل کلارک دسویں نمبر پر ہیں۔بولنگ میں ڈیل اسٹین بدستور پہلے نمبر پربراجمان ہیں۔ریان ہیرس دوسرے اوررنگنا ہیراتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔انگلینڈ کے جیمز اینڈرسن پانچویں،جنوبی افریقا کیورنن فلینڈرچھٹی،نیوزی لینڈ کیٹم ساؤتھی ساتویں،انگلینڈ کے اسٹیورٹ براڈ آٹھویں ،ویسٹ انڈیز کے کیموروچ نویں پوزیشن پر ہیں۔ پابندی کا شکار سعید اجمل اب بھی ٹاپ ٹین میں موجود واحد پاکستانی بولر ہیں۔دبئی ٹیسٹ کی دوسری اننگز کے ہیرو ذوالفقار بابر 46 درجے ترقی کے بعد 51 ویںاور ڈیبیو ٹیسٹ میں 7 وکٹیں حاصل کرنے والے یاسر شاہ 62 ویں نمبر پر ہیں۔دریں اثنا سابق ٹیسٹ کرکٹرز نے فتح کا سہرا یونس خان کے سر باندھ دیا، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ تجربہ کار بیٹسمین نے پہلی اننگز کو استحکام بخشا، سرفراز احمد سمیت دیگر کی عمدہ کارکردگی نے کینگروز پر دباؤ بڑھا دیا۔محسن خان نے کہا کہ سابق کپتان سے زیادتی کرنے والے منہ چھپاتے پھر رہے ہوں گے، جلال الدین کا کہنا ہے کہ بیٹنگ لائن توقعات پر پورا اتری تو اسپنرز نے بھی اپنا کام کردکھایا۔تفصیلات کے مطابق یو اے ای میں پے درپے شکستوں کے بعد دبئی ٹیسٹ میں کامیابی پرسابق کرکٹرز کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے ہیں، جاوید میانداد کا کہنا ہے کہ جیت پر صرف ٹیم ہی نہیں پوری قوم خوشی سے سرشار ہے، پہلی اننگز آغاز میں ڈگمگا گئی تھی لیکن یونس خان نے انتہائی اہم اننگز کھیلی،ان کی طرف سے اچھی بنیاد پر ہی بڑے اسکور کی عمارت تعمیر ہوئی جس کے بعد کینگروز دبائو سے باہر نہ آسکے۔
پاکستان ٹیم کاغذ پر بھی آسٹریلیا سے بہتر تھی،کنڈیشنزکا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اسپنرز نے پچ سے سپورٹ حاصل کرتے ہوئے فتح کا راستہ بنایا،سعید اجمل ہوتے تو میچ اس سے بھی جلد ختم ہوجاتا، محسن خان نے کہا کہ یونس خان دونوں اننگز میں اچھا کھیلے لیکن پہلی اننگز میں ان کی اننگز اس لیے اہم تھی کہ جلد آئوٹ ہوجاتے تو باقی بیٹنگ لائن میں اسد شفیق اور مصباح الحق پر بھی دبائو آجاتا، تجربہ کار بیٹسمین کے بعد سرفراز نے ان کنڈیشنز میں کمزور آسٹریلوی بولنگ پر گھبراہٹ طاری کردی،ان کی بیٹنگ اور کیپنگ میں نمایاں بہتری آتی جارہی ہے۔دوسری اننگز میں احمد شہزادکی پراعتماد سنچری نے بھی بولرز کا کام آسان کردیا، یاسر شاہ ایک عرصہ سے موقع کے متلاشی تھے، انھوں نے پہلے ہی ٹیسٹ میں ایک پختہ کار بولر کی طرح بولنگ کی، ذوالفقار بابر بھی توقعات پر پورا اترے، انھوں نے کہا کہ منیجمنٹ نے یونس خان کے ساتھ زیادتی کی، سابق کپتان کے حوالے سے غلط فیصلے کرنے والے اب منہ چھپاتے پھر رہے ہونگے،انھوں نے تو مصباح الحق کو بھی ہلا کر رکھ دیا تھا،تاہم سینئربیٹسمین اپنے عزم کی بدولت بحران سے نکل آئے، بہرحال پوری ٹیم ایک یونٹ بن کر کھیلی تو فتح حاصل ہوئی۔
انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ لیگ اسپنر جبکہ ذوالفقار بابر بائیں ہاتھ کے بولر ہیں اس لیے سعید اجمل کا بیک اپ تیارکیے جانے کا دعوی نہیں کیا جاسکتا، جلال الدین نے کہا کہ بیٹنگ لائن توقعات پر پورا اتری تو بولرز نے بھی اپنا کام کردکھایا، ذوالفقار بابر اور اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلنے والے یاسر شاہ نے عمدہ پرفارمنس کا مظاہرہ کیا، یونس خان کی کارکردگی قابل ستائش ہے، انھوں نے بطور سینئر چیلنج قبول کرتے ہوئے بیٹنگ لائن کا کھویا ہوا اعتماد واپس دلانے میں اہم کردار ادا کیا، سرفراز احمد کی جارحانہ اننگز نے کینگروز کے حوصلے پست کیے جس کے بعد پاکستانی بولرز کی کارکردگی میں تسلسل نے ان کی میچ میں واپسی کے راستے بند کردیے۔