بارہ بنکی (نامہ نگار)۔ پولیس کے مظالم سے پریشان ایک دلت کنبہ نے اپنی بیٹی کو برآمد کرنے کے مطالبہ کے سلسلہ میں کلکٹریٹ کیمپس میں غیرمعینہ مدت کا دھرنا شروع کردیا۔ رام نگر تھانہ حلقہ واقع بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے والی دلت کی بیوہ ساوتری بیوی نے اپنے بچوں کے ساتھ دھرناشروع کیا۔ بھارتیہ دلت پینتھر کے زیراہتمام دھرنے کی قیادت کرتے ہوئے ریاستی جنرل سکریٹری مہادیرپرساد راوت نے ب
تایاکہ انصاف ملنے تک دھرناجاری رہے گا۔ دوبرس قبل بیٹی کو اغواکرنے کے سلسلہ میں منوج کمار، مراری اورپربھوناتھ باشندگان نچناپور کو نامزد کرتے ہوئے مقامی پولیس تھانے میں شکایت درج کی گئی تھی۔ پولیس متاثرہ کنبہ کی مدد کرنے کی بجائے ملزمین کو بچانے پر آمادہ ہے۔ ڈیڑھ سال تک پولیس نے متاثرہ کنبہ کو پریشان کیا۔ جس کے بعدگزشتہ ۱۴؍جولائی کو مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا۔ لیکن اس کے باوجود پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کی زحمت گوارانہیں کی۔ جبکہ متاثرہ کنبہ پر پولیس کے ذریعہ معاملہ کو نپٹانیکیلئے زور دیاجارہاہے۔ایک ماہ اپنے بچوں کے ساتھ انصاف کیلئے دردربھٹک رہی ہے۔ گزشتہ ۵ستمبر کو تنظیم کے ذریعہ متاثرہ کو انصاف دلانے کیلئے ڈی جی پی کے دفتر پر بھوک ہڑتال شروع کرنے کیلئے عرضداشت دی گئی۔ اعلی افسران نے رام نگر تھانہ انچارج کو مغویہ لڑکی کو برآمد کرنے کا حکم دیا۔ ۱۷؍ستمبر کو کلٹریٹ میںد ھرنا شروع ہونے کے بعد تھانہ انچارج نے دس دنوں کے دوران اغواکرنے والوں کو گرفتارکرنے اوربیٹی کو برآمد کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ مظاہرین کے ذریعہ لڑکی کو برآمد نہ کئے جانے پر آئندہ ۳۱؍اکتوبرکو ڈی جی پی دفتر کے سامنے بھوک ہڑتال کا انتباہ دیاگیا۔ دھرنے پر باراتی لال، چھیدالال، پرمود، شری کانت،رام پرشاد کے علاوہ شانتی وساوتری اپنے بچوں کے ساتھ دھرنے کی جگہ پر موجود تھیں۔