منصوبے پر 22 ارب 50 کروڑ ڈالر خرچ ہوں گے
میٹرو بس سروس ترقی پذیر ممالک میں سفری سہولت کا ایک اچھوتا تخیل بن کر ابھرا ہے۔ پاکستان اور تُرکی کی طرح سعودی عر
ب میں بھی میٹرو بس سروس کا منصوبہ رُو بعمل ہے لیکن ریاض میٹرو سروس دنیا کا اپنی نوعیت کا سب سے گراں قیمت منصوبہ ہے جس پر 22 ارب 50 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہو گی۔ یہ منصوبہ اگلے چار سال میں مکمل ہو گا۔
ریاض میٹرو پروجیکٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبداللہ اللحیدان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اتنے بڑے پیمانے پر میٹرو منصوبہ اس وقت مشرق وسطیٰ میں صرف سعودی عرب نے شروع کیا ہے۔ اس کی تکمیل کے بعد مملکت کے دارالحکومت کا نقشہ ہی بدل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ریاض میٹرو بس سروس اپنی انفرادیت قائم رکھے گا اور اب معاصر پروجیکٹس میں دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہو گا۔
خیال رہے کہ ریاض میٹرو بس سروس منصوبے کا آغاز ایک سال قبل ہوا ہے۔ فرانس، کینیڈا اور جرمنی کی تعمیراتی کمپنیاں منصوبے پر دن رات کام جاری رکھے ہوئے ہیں جس کے باعث دارالحکومت کی کئی سڑکیں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔ ہر طرف تعمیراتی میشنری کی بھرمار دکھائی دیتی ہے۔
منصوبے کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا ہے تھا کہ سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ کی تاریخ کا یہ سب سے بڑا پروجیکٹ ہے۔ اس کی لمبائی 176 کلومیٹر ہے جو سنہ 2018ء کے اواخر تک اختتام پذیر ہو گا۔ اس منصوبے میں میٹرو ٹرین اور میٹرو بس سروس کا ایک ساتھ انتظام کیا گیا ہے۔
اللحیدان نے بتایا کہ دارالحکومت ریاض کی آبادی میں اضافے کے پیش نظر اس نوعیت کے منصوبے پر کام کا آغاز وقت کی ضرورت ہے کیونکہ سنہ 2030ء تک ریاض کی آبادی پانچ اعشاریہ سات ملین سے بڑھ کر 8 اعشاریہ 2 ملین ہو جائے گی۔