لکھنؤ(نامہ نگار)آگراسے لکھنؤ داخلہ کنٹرول ایکسپریس وے کے تعمیر کیلئے منتخب تعمیر کنندگان اور یوپی ایکسپریس ویز انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (یوپی ڈا)کے درمیان آج یہاں معاہدے پردستخط ہوئے۔ چیف سکریٹری آلوک رنجن کی موجودگی میں یوپی ڈا کے چیف کارگذار افسر نونیت سہگل اور تعمیر کرنے والی کمپنیوں کے نمائندوںنے معاہدوں پردستخط کے بعد دستاویزوں کا لین دین کیا۔ اس موقع پرمسٹر سہگل نے بتایا کہ یہ ملک کاسب سے بڑاایکسپریس وے منصوبہ ہے ۔ جس کا فروغ ریاستی حکومت اپنے وسائل سے ای پی سی ماڈل پرکیا جارہا ہے ۔ ۲۲۲ء ۳۰۲کلو میٹر کی تخمینی لمبائی والایہ منصوبہ آگرہ، فیروزآباد، مین پوری ، اٹاوہ، اوریا، قنوج، کانپورشہر،انائو، ہردوئی اور لکھنؤ اضلاع سے ہوکر جائے گا۔ اس پروجیکٹ کیلئے تقریبا ۳۱۰۰ ہیکٹیر آراضی کی ضرورت ہوگی۔
جس میں سے اب تک تقریباً ۲۳۰۰ہیکٹئرآراضی مہیا ہوگئی ہے جوکہ کل لازمی آراضی کا ۷۵فیصد سے زیادہ ہے ۔ انھوںنے بتایاکہ مکمل طور پرداخلہ کنڑول اس ایکسپریس وے میں ۶لائن ڈیوائڈڈ کیرج وے ، خصوصی آمد ورفت والے انٹر چنزز ، پیدل مسافروںومویشیوںکیلئے انڈر فاسز ، سروس روڈ اور گرین بیلٹ کی تجویز کی گئی ہے۔ ایکسپریس وے کی چوڑائی (آر اوڈبلو)۱۱۰میٹر ہوگی۔ اور اس کی تعمیر ہوجانے پرآگرہ سے لکھنؤ کے درمیان ساڑھے تین سے چار گھنٹوںمیں سفر کیاجاسکے گا۔ ایکسپریس وے کے علاقوںمیں بڑی زرعی منڈیوں کی تجویزبھی کی جائے گی۔ جس کافائدہ کسانوں کوملے گا ۔ واضح ہو کہ آگرہ سے لکھنؤداخلہ کنٹرول ایکسپریس وے کی تعمیر پانچ پیکجوںمیں کرائی جائے گی۔