لکھنؤ (نامہ نگار)۔ چیف سکریٹری آلو ک رنجن نے ہدایت دی ہے کہ عوامی نمائندوں اورضلع مجسٹریٹوں کے مطالبات کو دھیان میںرکھتے ہوئے ریاست کے کسانوں کوخشک سالی کے سبب ہوئے نقصان میں تعاون دینے کیلئے ایسے تمام اضلاع کو خشک سالی کااعلان کئے جانے پر تجویز پیش کرنے کیلئے کہا جن میں ۶۰فیصد سے کم بارش ہوئی ہو انھوںنے کہاایسے اضلاع میںہوئے نقصانات کاجائزہ لے کر خشک سالی سے متاثر علاقہ اعلان کئے جانے کے لئے منظوری فوری حاصل کی جائے ۔انھوںنے کہا ریاستی حکومت کی منشاء ریاست کی عوامی بہبودی اسکیموںسے زیادہ سے زیادہ متاثرین لوگوں کو مستفید کرانا ہے ۔جن میں کسی طرح کی کوتاہی نہ برتی جائے ۔ چیف سکریٹری آج شاستری بھون واقع اپنے دفتر کے جلسہ گاہ میں قومی آفات راحت کمیٹی کے جلسے کی صدارت کررہے تھے۔ انھوںنے کہا کہ فتح پورکے ترقیاتی بلاک بھٹھورا کے جنوب میں گنگا ندی کے کنارے چاند پور انورگھاٹ ، اوم گھاٹ اور بھٹھورا پرگنگااسنان کیلئے بنے گھاٹوں
میں کٹائو ہوجانے کے سبب تقریباایک کلومیٹر کی لمبائی میں ۲۱عدد اسپینر بنائے جانے کے سلسلے میں ضلع مجسٹریٹ فتح پور کے ذریعہ روانہ تجویز پرسنجیدگی سے غور کرکے کسی بھی مددسے مذکورہ کام جلد کرائے جانے کی تجویز پیش کی جائے ۔
انھوںنے کہاعام باشندوں کے مسائل کے تصفیہ کیلئے ہرممکن مدد دی جائے تاکہ شہریوںکوزیادہ سے زیادہ فائدہ مل سکے ۔ انھوںنے کہا ریاست کے باشندوں کومستفید کرنے کیلئے کاموں کواولیت کی بنیاد پرمکمل کرانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے۔ چیف سکریٹری مالیات سریش چندرا نے بتایاکہ ایسے پچاس فیصد سے کم بارش ہونے والے ۴۴اضلاع کو خشک سالی سے متاثر علاقہ قرار دئے جاچکے ہیں اب ۶۰فیصد سے کم بارش والے اضلاع کوخشک سالی کااعلان کئے جانے سے تقریباً پندرہ مزید اضلاع مستفید ہوںگے۔ جلسہ میں راحت کمشنر مسز لینا جوہری سمیت دیگر سینئر افسران موجود تھے۔