لکھنؤ(نامہ نگار)۔ٹھاکر گنج علاقہ میں آج کل مقامی پولیس کے علاوہ زبردست پولیس فورس محرم کی ڈیوٹی میں موجود ہے ۔ اس کے باوجود بدھ کی رات اسلحہ سے لیس بدمعاشوں نے ڈاکٹر انوپ باجپئی کے گھر میں داخل ہوکر ڈاکٹر کے والدین کو یرغمال بنا کر لوٹ کی واردات انجام دی ۔
سی او چوک سرویش کمار مشرا نے بتایا کہ ٹھاکر گنج کے جل نگم روڈ پر واقع ریلوے کالونی میں ماہر امراض اطفال ڈاکٹر انوپ باجپئی اپنے والد کرشنا کانت ، ماں وملا ، بیوی اور بچوں کے ساتھ رہتے ہیں۔ انوپ کا ٹھاکر گنج واقع گھاس منڈی میں پرائیوٹ کلینک ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر انوپ روز کی طرح بدھ کی شام اپنے کلینک چلے گئے ان کی بیوی اور بچے خریداری کے لئے بازار گئے ہوئے تھے ۔ گھر پر صرف ڈاکٹر کے والدین موجود تھے ۔
رات تقریبا ساڑھے سات بجے گھر کی گھنٹی بجی جس کی آواز سن کرڈاکٹر کے والد نے جیسے ہی دروازہ کھولا نصف درجن بدمعاش زبردستی گھر میں داخل ہوگئے ۔ اس سے پہلے کہ ڈاکٹر کے والد کچھ سمجھ پاتے بدمعاشوں نے ان کو اور ان کی اہلیہ کو اسلحہ دکھا کر یرغمال بنالیا اس کے بعد بدمعاشوں نے ڈاکٹر کے والد کرشنا کانت اور ماں وملا کو پلاسٹک کی رسی سے باندھ دیا ۔ ایک بدمعاش نے کرشنا کانت کو اسلحہ دکھاتے ہوئے وملا سے گھر میں رکھے روپئے اور زیور کے بارے میں پوچھا لیکن انہوں نے کچھ نہیں بتایا اس پر ایک بدمعاش نے وملا سے الماری کی کنجی چھین لی اور الماری سے پندرہ ہزار روپئے و زیور نکال لئے وہیں دو بدمعاش ڈاکٹر انوپ باجپئی کے کمرہ میں داخل ہوگئے ۔ بدمعاشوں نے کمرہ میں رکھے باکس و الماری سے لاکھوں کے زیور اور نقد رقم لوٹ مار کے بعد بدمعاش گھر سے باہر نکلے اور دروازہ باہر سے بند کرکے فرار ہوگئے ۔ بدمعاشوں کے فرار ہونے کے بعد وملا نے کھڑکی کے نزدیک پہنچ کر شور مچانا شروع کردیا ۔ شور سن کر مقامی لوگ جمع ہو گئے اور کسی طرح ڈاکٹر کے والدین کو آزاد کرایا اور پولیس و ڈاکٹر کو اطلاع دی ۔ اطلاع ملتے ہی ٹھاکر گنج پولیس اور سی او بھی پہنچ گئے ۔ پولیس نے اس معاملہ میں نامعلوم بدمعاشوں کے خلاف لوٹ مار کی رپورٹ درج کرلی ہے۔