حرم الشریف اسلام اور یہودیت کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے
اسرائیلی پولیس نے جمعے کے دن یروشلم کے مقدس مقام حرم الشریف کو دوبارہ کھول دیا ہے جسے شہر میں کشیدگی کے بعد جمعرات کے روز بند کر دیا گیا تھا۔
ٹیمپل ماؤنٹ یا حرم الشریف اسلام اور یہودیت کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور یہاں دو اہم مساجد، مسجدِ اقصیٰ اور قبۃ صخرہ واقع ہیں۔
ایک مسلمان کی جانب سے مبینہ طور پر ایک یہودی کارکن کو گولی مار دینے کے واقعے کے بعد شہر میں کشیدگی کے باعث اسے جمع
رات کو بند کر دیا گیا تھا۔
اسرائیل کی وزیرِ معاشیات نفتالی بینیٹ نے بی بی سی کو بتایا کہ اسرائیل جمعے کو حرم الشریف تک رسائی کھول دے گا۔
انھوں نے کہا: ’جہاں تک مجھے علم ہے، اگر اگلے چند گھنٹوں میں کوئی غیرمعمولی واقعہ پیش نہ آیا تو مجھے امید ہے کہ ٹیمپل ماؤنٹ کو ہر کسی کے لیے کھول دیا جائے گا۔‘
اگر اگلے چند گھنٹوں میں کوئی غیرمعمولی واقعہ پیش نہ آیا تو مجھے امید ہے کہ ٹیمپل ماؤنٹ کو ہر کسی کے لیے کھول دیا جائے گا۔
اسرائیل کی وزیرِ معاشیات نفتالی بینیٹ
گذشتہ روز اسرائیلی پولیس نے ایک ایسے فلسطینی شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جس کے متعلق شبہ تھا کہ اس نے کچھ دیر قبل دائیں بازو کے ایک سرگرم یہودی کارکن ربی یہودا گلک کو گولی ماری تھی۔
اس فلسطینی کو جمعے کے روز مشرقی یروشلم میں دفنا دیا گیا۔
ربی یہودا گلک کو ایک میٹنگ میں شرکت کرنے کے چند گھنٹے کے بعد گولی ماری گئی جس میں انھوں نے مطالبہ کیا تھا کہ یروشلم میں اس مقدس مقام تک یہودیوں کو زیادہ رسائی دی جائے۔ گلک اس واقعے میں شدید زخمی ہو گئے تھے۔
اس کے بعد اسرائیلی پولیس نے حرم الشریف کو سب عبادت گزاروں اور سیاحوں کے لیے بند کر دیا تھا، جس کی فلسطینی رہنما محمود عباس نے مذمت کی تھی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق محمود عباس نے کہا کہ ’یروشلم اور اس کے سبھی اسلامی اور مسیحی مقدس مقامات ایک سرخ لکیر ہیں اور انھیں چھونا ناقابلِ قبول ہے۔‘
محمود عباس کے ایک ترجمان نبیل ابو ردینہ نے بیت المقدس کے مقدس مقامات کو بند کرنے کے اسرائیلی اقدام کو ’اعلانِ جنگ‘ قرار دیا تھا۔