موٹاپا دنیا کی تیزی سے بڑھتی ہوئی بیماریوں میں سے ایک ہے پاکستان میں تقریباً 20 فیصد افراد موٹاپے کا شکار ہیں جو کہ صرف بڑی عمر کے مرد اور خواتین تک محدود نہیں بلکہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں بھی اس کا شکار ہیں ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض ذیا بیطس و موٹاپا ڈاکٹر خاور کاظمی، ڈاکٹر نجم الاسلام، ڈاکٹر زاہد میاں، ڈاکٹر زاہد یعقوب، ڈاکٹر مسعود حمید خان نے موٹاپے کے عالمی دن کے حوالے سے موٹاپے سے ہونے والی بیماریوں اور اس سے بچائو کے سلسلے میں کراچی پریس کلب میں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔ ماہرین نے کہا کہ حال ہی میں امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن نے موٹاپے کو باقاعدہ طور پر ایک بیماری قرار دیا ہے نیشنل ہیلتھ سروئے اور عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق پاکستان میں ۲۰ فیصد افراد اس بیماری کا شکار ہیں چونکہ موٹاپا بیماریوں کی جڑ ہے اس لئے یہ کئی اقسام کی بیماریوں کو جنم دیتا ہے جن میں ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس امراض قلب، فالج، کولیسٹرول، بانجھ پن گردے اور گھٹنے کی بیماریاں اور کئی اقسام کے کینسرز، مقررین نے کہا کہ تحقیق کے مطابق موٹاپے کا شکار لوگوں کی نہ صرف جسمانی سرگرمیاں محدود ہو جاتی ہیں بلکہ وہ کم عرصے تک زندہ رہ پاتے ہیں انھوں نے کہا کہ تحقیق و اعداد وشمار کے مطابق وزن میں 5 سے 10 فیصد کمی سے درج بالا بیماریوں سے ممکنہ حد تک بچا جا سکتا ہے مقررین نے کہا کہ آئیں ہم موٹاپے کے عالمی دن کے موقع پر یہ عہد کریں کہ اس موذی مرض کے خلاف بھرپور کردار ادا کریں گے تاکہ ہم ایک صحت مند معاشرہ تعمیر کر سکیں۔