لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چوک علاقہ میں کراکری دکاندار امت دلانی اور اس کے ملازم دشرتھ کے قتل معاملہ میں تفتیش کرر ہی پولیس کی کئی ٹیمیں ابھی کسی نتیجہ پر نہیں پہنچ سکی ہیں۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ امت کو بھی حملہ آوروں نے دو گولیاں ماری تھیں۔ ایس پی کرائم ڈی کے سنگھ نے بتایا کہ اب تک کی تفتیش میں کنبہ کے لوگوں نے کسی پر کوئی شک نہیں ظاہر کیا ہے۔
تفتیش میں پولیس کو اس بات کا پتہ چلا ہے کہ امت کی ماں اوشا سود پر روپئے چلانے کا کام کرتی تھی۔ ممکن ہے کہ سودپر روپئے کا لین دین بھی قتل کا سبب ہو سکتا ہے۔ پولیس کو حملہ آوروں کے دو سی سی ٹی وی فوٹیج ہاتھ لگے ہیں۔ پہلا فوٹیج رومی گیٹ چوکی پر لگا سی سی ٹی وی کیمرا ہے جبکہ دوسرا فوٹیج دھرم شالا کے نزدیک کا ہے ، دونوں ہی فوٹیج میں موٹر سائیکل سوار حملہ آور نظر آرہے ہیں لیکن ان کی تصویر واضح نہیں ہے۔ وہیں کل تک پولیس یہ کہہ رہی تھی کہ امت کو ایک اور اس کے ملازم دشرتھ کو دو گولیاں ماری گئی ہیں لیکن پولیس کی یہ بات غلط نکلی۔ امت کو بھی دو گولیاں ماری گئی تھیں اس بات کی تصدیق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ہوئی ہے ۔وہیں پولیس ابھی تک یہ نہیں طے کر پائی ہے کہ حملہ آوروں نے کس کو پہلے گولی ماری۔
امت کے گلے میں تھی آٹھ تولے کی چین:- قتل واردات کی تفتیش کر رہی پولیس نے لوٹ کی بات سے تو صاف انکار کر دیا ہے لیکن بدمعاش امت کے گلے سے ۸ تولے سونے کی چین لوٹ لے گئے تھے۔ اب سوال یہ پیدا ہونے لگا ہے کہ لاکھوں روپئے کی سونے کی چین دیکھ کر کہیں بدمعاشوں کی نیت تو نہیں خراب ہو گئی اور ان لوگوں نے دکان میں داخل ہوکر امت کی چین لوٹی اور پھر پوری واردات انجام دے کر فرار ہو گئے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ واردات سے قبل امت صرف بنیان پہنے تھا اور دکان کے باہر کھڑے ہوکر مال اتروا رہا تھا۔ ہو سکتا ہے کہ بدمعاشوں کی نظر اس کی چین پر پڑ گئی ہو۔ سیکڑوں موبائل نمبروں کی فہرست تیار :- چوک کے دوہرے قتل کی تفتیش کر رہی کرائم برانچ اور سرویلانس ٹیم نے علاقہ میں کام کر رہے مشتبہ موبائل فون کی تفصیل تیار کی ہے۔ پولیس اب ایک ایک کر کے ان موبائل نمبروں کے بارے میں پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔شاید ان موبائل نمبروں سے حملہ آوروں کے موبائل نمبر کا پتہ چل جائے۔
ٹھاکر گنج میں ملی پستول کی ہوگی فارینسک جانچ :- کراکری دکاندار امت اور ان کے ملازم دشرتھ کے قتل معاملہ میں تفیش کر رہی پولیس نے آج ٹھاکر گنج میں گیس ایجنسی میں ہنگامہ آرائی کر کے پکڑے گئے دو بھائیوں پر شک ہوا تھا۔ پولیس کی ایک ٹیم نے جب ان سے پوچھ گچھ کی تو کوئی سراغ ہاتھ نہیں لگا۔ پولیس نے دونوں بھائیوں کے قبضہ سے ملی پستول کو فارینسک جانچ کیلئے بھیج دیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فارینسک جانچ سے اس بات کا پتہ چل جائے گا کہ کہیں چوک میں ہوئے دوہرے قتل میں برآمد پستول کا استعمال تو نہیں کیا گیا ہے۔