چنئی(وارتا) موبائل ہینڈ سیٹ بنانے والی کمپنی فکلینڈ کی ممتاز کمپنی نوکیا کی جانب سے چنئی میں اپنے کارخانہ آج سے بند کردینے کے ساتھ ہی ملک میں غیر ملکی سرمایہ کی ایک بہترین تجارت پر ہمیشہ کیلئے پردہ گر گیا۔ بڑے ٹیکس تنازعہ میں الجھنے کے بعد مائیکروسافٹ کو کاروبار فروخت کرنے پر مجبور ہوئی نوکیا کے پاس چنئی کارخانہ بند کرنے کے علاوہ دوسرا کائی متبادل نہیں بچا تھا۔ چنئی کارخانہ کے بند ہونے سے کمپنی کو جو مالی نقصان ہو گا وہ تو اپنی جگہ ہے لیکن اس کا براہ راست اثر یہاں کام کرنے تقریب ایک ہزار ملازمین پڑ ے گا وہ آج سے مکمل طور پر بے روز گار ہوجائیں گے۔ اس کے علاوہ براہ راست کارخانہ سے جڑے ۲۵ سے تیس ہزار لوگ بھی متاثر ہوں گے۔ نوکیا کے ترجمان نے ایک مختصر بیان جاری کرکے کہا کہ چنئی کارخانہ بند ہونے سے متاثر ہونے والے کو ملازمین معاوضہ دینے کے سلسلے میں لیبر کمشنر اور مرکزی نمائندوں کے ہمرا ہ گفت شنید کے مثبت نتیجے رہے ہیں۔ نوکیا نے کہا ہے کہ مائیکرو سافٹ کے جانب سے یہ اطلاع ملنے کے بعد کہ وہ نوکیا کے ہینڈسیٹ نہیں خریدے گی۔ شری پیرم بدور کارخانہ میں موبائل ہینڈ سیٹ بنانے کام بھی آج سے بند کردیا گیا ہے۔
تقریباً ۲۱ہزار کروڑ روپئے ٹیکس تنازعہ میں الجھنے کے سبب اثاثہ ضبط ہو جانے کے سبب
نوکیا کے لئے کاروبار کرنا مسلسل مشکل ہوتا جارہا تھا۔لیکن اس کے باوجود مائیکروسافٹ کے ساتھ کئے گئے ۵ء۷؍ارب ڈالر کے سودے سے ان کارخانہ کو الگ رکھا تھا لیکن کمپنی کی پریشانیاں کم نہیں ہورہی تھی۔ ٹملناڈو حکومت نے اس پر ۲ہزار ۴۰۰ کروڑ روپئے کی فروخت کر کے مزید ٹیکس لگادیا۔ کمپنی کے لئے اس دین داری کو مائیکروسافٹ کے ذمہ ڈالنا ممکن نہیں تھا۔ لہٰذا اس نے کارخانہ بند کرنے کافیصلہ کیا۔ نوکیا نے چنئی کارخانے میں موبائل ہینڈسیٹ بنانے کام جنوری ۲۰۰۶ سے شروع کیا تھا۔ اس یونٹ پر اس نے گذشتہ آتھ برسوں کے دوران ۳۰ کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔ یہ کارخانہ معاہدے پر چلنے والی یونیٹ کی طور پر کام کررہا تھا۔ فی ماہ ایک کروڑ ۳۰ لاکھ ہینڈ سیٹ بنانے والے اس کارخانے میں کاروباری حالت خراب ہونے کے سبب ہینڈسٹوں کی تعداد گھٹ کر ۴۰ لاکھ ہینڈ سٹوں پر محدود ہوگئی تھی۔کبھی ہندوستان کی موبائل ہینڈ سیٹ کے بازار کے ۸۰ فیصدی حصہ پر قبضہ رکھنے والی نوکیا اسمارٹ فون کے آتے ہی اپنے مد مقابلے پر سیمسنگ اور اپیل سے مسلسل پچھڑنے لگی تھی۔ کارخانہ بند ہونے سے متاثر ملازمین کو معاوضہ دینے جانے کے سلسلے میں کمپنی انتظامیہ کی اس ہفتے کے شروع لیبر کمشنر اور ملازمین یونین کے نمائندوں کے ہمراہ منعقد جلسے میں یہ طے کیا گیا کہ کمپنی ہر ملازم کو ۵ء۷ لاکھ روپئے کا معاوضہ دے گی۔ اس کے علاوہ انہیں نومبر اور دسمبرماہ کی تنخواہ بھی ادا کی جائے گی۔