لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ ٹھاکر گنج علاقہ میں دماغی طور سے بیمار ایک ماں نے اپنے ہی جگر کے ٹکڑوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ جس وقت ماں نے واردات انجام دی اس وقت وہ بچوں کے ساتھ گھر پر تنہا تھی۔ اس کا شوہر کام پر گیا ہوا تھا۔ بچوں کی چیخ پکار کی آواز سن کر جب تک پڑوسی موقع پر پہنچتے تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ واردات کی اطلاع ملنے پر پہنچی پولیس اور پڑوسی بچوں کو لیکر اسپتال گئے جہاں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔ پولیس نے ملزم خاتون کو گرفتار کر لیا ہے۔
ٹھاکر گنج کے بھدیسڑ رنگ روڈ پر رہنے والا کملیش پال بالا گنج چوراہے پر سبزی کا ٹھیلہ لگاتا ہے۔ بدھ کی شام اس کی بیوی وملا اور دو معصوم بیٹے پانچ سالہ راج کشور اور تین سالہ کمل کشور گھر پر موجود تھے۔ جبکہ کملیش پال ٹھیلہ لیکر چوراہے پر تھا۔
شام تقریباً ۸ بجے اس کی بیوی وملا پال بچوں کی کسی ضد پر ناراض ہو گئی۔ اس نے اچانک دونوں بچوں پر حملہ کر دیا۔ پہلے تو وملا نے بچوں کو ہاتھ سے پیٹا اس کے بعد کچھ فاصلہ پر پڑی اینٹ سے دونوں کے سر پر حملہ کر دیا جس سے دونوں معصوم لہو لہان ہو گئے۔ چیخ پکار سنتے ہی پڑوسی مدد کیلئے دوڑے ۔ ماں کو ہٹاکر کسی طرح زخمی معصوموں کو ٹراما سینٹر بھیجا گیا جہاں دونوں کی موت ہو گئی۔ پولیس نے لاشوں کو قبضہ میں لیکر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجنے کے ساتھ خون آلود اینٹ کے ساتھ وملا کو گرفتار کر لیا۔ اطلاع ملنے کے بعد گھر پہنچے شوہر کا کہنا ہے کہ اس کی بیوی کی دماغی حالت ٹھیک نہیں ہے ، وملا کا کافی عرصہ سے دماغی علاج چل رہا ہے۔ اکثر وہ کسی نہ کسی بات پر بچوں کو مارا پیٹا کرتی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ وملا کی ایک چھوٹی بیٹی گڑیا بھی ہے۔