لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ راجدھانی میں جرائم کا سلسلہ کم ہونے کے بجائے بڑھتا جا رہا ہے، قتل، لوٹ جیسی سنگین واردات ایک عام بات بن کر رہی گئی ہے۔ دوہرے قتل معاملہ میں پولیس ابھی خالی ہاتھ بیٹھی تماشا دیکھ رہی تھی کہ بخشی کا تالاب علاقہ میں دو لوگوں کا قتل کر دیا گیا۔ دو کسانوں کا قتل کر کے لاش نہر میں پھینک کر ملزمین موقع سے آسانی سے فرار ہو گئے۔ صبح جب مقامی لوگوں نے لاشوں کو نہر میں دیکھا تو علاقہ میں افراتفری پھیل گئی۔
موقع پر بڑی تعداد میں پولیس اور اعلیٰ افسران پہنچ گئے، لاشوں کو کسی طرح نکال کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیج دیا گیا۔ پولیس نے گاؤں پردھان کی تحریر پر قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق بخشی کا تالاب کے سرسواں گاؤں کے نزدیک نہر میں منگل کی صبح دو افراد کی لاشیں پڑی ملیں۔ کچھ ہی دیر میں موقع پر بھیڑ جمع ہو گئی۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے لاشوں کو نہر کے باہر نکال کر ان کی شناخت کرائی۔ جس میں دونوں کی شناخت سرسواں گاؤں کے بالک رام (۶۵) و پچاس سالہ منی لاک کی شکل میں ہوئی۔ بالک رام اصلاً گونگ ٹھیر بارہ بنکی کا رہنے والا ہے۔ پردھان برج نندن کی تحریر پر قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ متوفین کے کنبہ والوں کا کہنا ہے کہ دونوں دو شنبہ کو گھر سے بازار کیلئے نکلے تھے جس کے بعد وہ دیر تک گھر واپس نہیں لوٹے۔ دیر رات واپس نہ آنے پر کنبہ والوں نے انہیں تلاش کرنا شروع کیا لیکن ان کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔ صبح ندی میں ملی لاشوں کی اطلاع پاکر گھر والے پہنچے تو ان کے ہوش اڑ گئے۔