بارہ بنکی، 6 نومبر (یو این آئی) بارہ بنکی کی ایک عدالت نے لکھنؤ، وارانسی اور فیض آباد میں سال 2007 میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے ملزم خالد مجاہد کی گزشتہ سال پیشی سے لوٹتے وقت حراست میں مشتبہ حالات میں موت کے معاملے میں داخل حتمی رپورٹ کو مسترد کرکے پھر سے جانچ کے احکامات دیے ہیں۔
چیف جوڈیشل مجسٹریٹ وجیندر ترپاٹھی کی عدالت نے کل بارہ بنکی شہر کوتوالی کے انچارج انسپکٹر کو ہدایت دی کہ وہ پولیس سپرنٹنڈنٹ کی ہدایات پرکسی اعلی افسر سے معاملے کی پیشگی تفتیش یقینی طور پر کریں اور 5 جنوری 2015 تک اسکی رپورٹ پیش کریں ۔
واضح رہے کہ نومبر 2007 میں کچہریوں میں ہوئے بم دھماکوں کے ملزم مجاہد کی 15 مئی 2013 کو فیض آباد کی عدالت میں پیشی کے بعد لوٹتے وقت بارہ بنکی میں مشتبہ حالات میں پولیس حراست میں موت ہو گئی تھی۔