کانپور (نامہ نگار) شاعر مشرق علامہ اقبال کے یوم پیدائش ۹؍ نومبر کو یوم اردو منائے جانے کے موقع پر شہر کی مشہور دینی وعلمی درسگاہ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جاجمئو میں اساتذہ مدرسہ کی ایک نشست سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ کے ناظم مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی نے کہا کہ علامہ اقبال کی شخصیت کو سمجھنے کے لئے ان کی فکراور ان کے فلسفۂ اخلاق وکردار وفلسفۂ تہذیب وتمدن کو سمجھنے کی ضرورت ہے ۔مولانا اسامہ نے کہاکہ بیشک علامہ اقبال نے اردو زبان کو جو ترقی دی ہے اور علمی گہرائی وادب دیا ہے اس کا تحفظ بھی ضروری ہے لیکن انہوں نے جو فکر وفلسفہ دیا وہ دراصل مطالعہ قرآن وسنت سے ماخوذ ہے اور تمام مسلمانوں خصوصاً نوجوانوں کو جس طرح مغربی تہذیب کی خطرناکی اور مشرقی بلکہ اسلامی تہذیب سے روشنا س کرایا، اس کو اپنا کر عزت نفس وخودی وخوداری کا جو درس دیا ہے اس کے پیش نظر ان کے یوم پیدائش کو صرف یوم اردو میں محدود کردینا ان کو سچا خراج عقیدت نہیں ۔
مولانا اسامہ نے علماء ، ادباء، شعراء ، ڈاکٹروں،دانشوروں اور عصری علوم کے ماہرین ، سائنس دانوں پروفیسروں وریڈروں سے اپیل کی ہے کہ وہ فکر ِاقبال وفلسفہ ٔاقبال کا مطالعہ کریں اور خود کے ساتھ اسٹوڈینٹس وطلباء کو اس فلسفہ سے روشناس کراکر اس کے تحفظ اور اس کو اپناکر عزت نفس وخوداری کی زندگی گزارنے کا مزاج بنائیں مولانا اسامہ نے متنبہ کیا کہ ایمان واعمال ہی نہیں بہترین اخلاق وکردار اور کیریکٹر دینے والی اپنی تہذیب کو چھوڑ کرہم کب تک مغرب کے سامنے کاسۂ گدائی لئے ذلت ورسوائی کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔زبان کے ساتھ اپنا کلچر اپنی تہذیب کو مکمل اعتماد کے ساتھ اپنانے کا عہد ہی علامہ اقبال کو سچا خراج عقیدت ہے۔ نشست میں مولانا نورالدین احمد قاسمی ، مفتی سید محمد عثمان قاسمی، مفتی عزیز الرحمن قاسمی، مولانا محمد اکرم جامعی، مفتی اسعد الدین قاسمی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا ۔ نشست میں مولانا محمد شفیع مظاہری، مولانا فرید الدین عطار قاسمی، مفتی محمددانش قاسمی، مولانا شرف عالم ثاقبی، مولانا محمد عامر، مولانا محمد انجم مظاہری سمیت اکثر اساتذہ نے شرکت کی ۔