لکھنؤ(نامہ نگار) دلتوں کواپنی طرف راغب کرنے کی حکمت عملی میںمصروف ریاست کی برسراقتدار سماج وادی پارٹی نے کہاکہ دلتوںکاایس پی کے ساتھ اخلاقی رشتہ ہے۔سماج وادی مفکر ڈاکٹر رام منوہرلوہیا اورپارٹی صدر ملائم سنگھ یادونے ہمیشہ دلت سماج کی حمایت میںآواز اٹھائی ہے ۔وزیراعلیٰ اکھلیش یادونے دلتوںکے مفاد کی متعدد اسکیمیں اورپالیسیاں نافذ کی ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے ریاستی ترجمان ڈاکٹر راجندرچودھری نے آج جاری ایک بیان میںکہا کہ سماج وادی حکومت عدم مساوات کاخاتمہ اور دلتوں ،پسماندہ لوگوں کو خصوصی مواقع دینے کے اصول کواپنایا ہے ۔
دلت بھی یہ سمجھتے ہیںکہ ان کے مفاد کاتحفظ سماج وادی پارٹی حکومت کی جانب سے ہی ممکن ہے ۔انھوںنے کہا دلتوںکی بہبود ان کے خواندہ ہوئے بغیر نہیں ہوسکتی۔ بابا صاحب بھیم رائو امبیڈکر بھی یہی سکھاتے تھے کہ سماج میںاپنا مقام پانے کیلئے خواندہ ہونا بیحد لازمی ہے۔مسٹر چودھری نے الزام عائد کیاکہ بی ایس پی بابا صاحب کانام تولیتی ہے لیکن اس نے دلتوں کوووٹ بینک مان کران کااستحصال ہی کیاہے۔دلت کی بیٹی وزیر اعلیٰ بن توگئی لیکن دلتوںکوکبھی ان کے چوکھٹ تک جانے کابھی موقع نہیںملا۔ باباصاحب کے مشن کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ بی ایس پی ہی نے کیا۔ سماج وادی ترجمان نے کہاکہ اترپردیش میںسماج وادی پارٹی کی حکومتوںنے ہمیشہ دلتوں کی مددکی۔ ملائم سنگھ کے دوراقتدارمیں ۱۶۷لاکھ دلت بچوںکومفت نصابی کتابیںفراہم کی گئیں۔ درج فہرست ذات کے طلباء کووظیفہ دئے گئے۔ دلت ذات کی لڑکیوں کوشادی کیلئے دس ہزار روپئے اوران کے اہل خانہ کے علاج کیلئے دوہزارروپئے کاانتظام کیا۔ریاست میں جب اکثریت والی سماج وادی پارٹی کی حکومت قائم ہوئی تووزیراعلیٰ اکھلیش یادونے دلت سماج کی بہتری کیلئے پالیسیاں اور پروگرام بنائے ۔ درج فہرست ذات ، درج فہرست قبائل کوپڑھائی کے دولاکھ روپئے کی آمدنی حدود تک کے والدین اورسرپرستوں پرمنحصر طلباء کیلئے وظیفے ،فیس میں چھوٹ کاقانون جاری کیاگیااور اس کی آن لائن درخواست فارم بھرنے کا لازمی کام شروع کیا گیا۔ دلت طلباء کویک مشت گرانٹ میں ۷۵۰روپئے سالانہ ادائیگی کابندوبست بھی کیاگیا۔