لکھنؤ(نامہ نگار)فرقہ پرست شبیہ کے الزامات سے باہر نکلنے کی کوششوں میں مصروف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اپنی رکنیت سازی مہم کے تحت اب مدارس سے بھی اپنے نئے ممبران بنائے گی۔ اترپردیش میں پارٹی کی ڈیجیٹل رکنیت سازی مہم ۱۱ نومبر سے شروع ہورہی ہے۔ اس کا آغاز یہاں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کریں گے۔ پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری اور رکنیت سازی مہم کے انچارج سوتنتر دیو سنگھ نے آج یہاں بتایا کہ پارٹی مسلمانوں کو بھی اپنے ساتھ جوڑنے کی کوششوں میںمصروف ہے اور اس کی ذمہ داری پارٹی کے اقلیتی مورچہ کو سونپی گئی ہے۔ مسٹر دیو سنگھ نے بتایا کہ اقلیتی مورچہ کے عہدیداران آئندہ ۲۰ نومبر سے تین دنوں تک مسلم بستیوں اور مدرسوں میں جا کر ڈیجیٹل رکنیت سازی مہم کو کامیاب بنائیں گے۔ انہوں
نے بتایا کہ اس بار ڈیڑھ کروڑ نئے اراکین بنانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ ان کا دعوی ہے کہ اس وقت اترپردیش میں پارٹی کے ممبران کی تعداد تیس لاکھ ہے۔
مسٹر سوتنتر دیو سنگھ نے بتایا کہ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ۲۵ سے ۳۰ نومبر تک تعلیمی اداروں، شاپنگ مال، سنیما ہالوں، ہوٹلوں اور ریستورانوں میں جاکر نوجوانوں کو اپنا رکن بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے قانونی سیل، حقوق انسانی سیل اور آر ٹی آئی سیل ۱۹ نومبر سے تین روز تک کچہری اور تحصیلوں میں رکنیت سازی مہم چلائے گا، جبکہ خواتین اور کسان مورچہ۲۳ سے۲۷ نومبر تک ویمنس ہوسٹلوں، ویمن یونیورسٹیوں ، گاؤں اور اناج منڈیوں میں جاکر لوگوں کو پارٹی سے جوڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ مقامی اکائی حیاتیاتی توانائی، سماجی انصاف، بی پی ایل سیل اور نیپال سیل ۲۷ نومبر سے ۳ دسمبر تک منڈیوں، ہاٹ بازاروں، تہہ بازاری علاقوں، ہفتہ واری بازاروں، چینی ملوں اور دوسرے مشہور بازاروں میں جاکر نئے لوگوں کو پارٹی کا رکن بنائیں گے۔
بی جے پی کے ریاستی جنرل سکریٹری نے مزید بتایا کہ پارٹی کا کوآپریشن و سوشل ویلفیئر سیل ۸ سے ۱۰ دسمبر کے دوران راشن کی دوکانوں اور سرکاری مراکز پر جاکر لوگوں کو پارٹی سے جوڑے گا، جبکہ میڈیکل سیل ۱۱ سے۱۴ دسمبر تک اسپتالوں، نرسنگ ہوم، ڈسپنسریوں کا دورہ کرکے پارٹی کی رکنیت سازی مہم کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ درج فہرست ذات و قبائل ، غیر سرکاری تنظیموں (این جی او) جھگی جھوپڑی اور ماہی گیروں سے متعلق پارٹی کے سیل۲۱ سے۲۷ نومبر کے درمیان اپنے اپنے شعبوں کے لوگوں سے رابطہ کرکے انہیں پارٹی سے جوڑیں گے۔ محنت مزدوری سیل۱۷ سے ۱۹ دسمبر تک بس اسٹینڈ، ریلوے اسٹیشن، فیکٹریوں کے دروازوں، صنعتی علاقوں، اخبارفروشوں کی تنظیموں کے ذریعہ بھی رکنیت سازی مہم کو کامیاب بنانے کی کوشش کرے گا۔ مسٹر دیو سنگھ نے کہا کہ ہر حال میں رکنیت سازی مہم کے مقررہ ہدف کو حاصل کرکے رہے گی۔ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اپنے ساتھ وابستہ کر کے پارٹی سماجی کاموں کو خصوصی طورپر آگے بڑھائے گی۔ اگرچہ انہوں نے اس مہم کو ۲۰۱۷ کے انتخابات کی تیاری ماننے سے انکار کیا، لیکن سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ۲۰۱۷ میں یوپی اسمبلی کے مجوزہ انتخابات کے پیش نظر بی جے پی اپنی رکنیت سازی مہم کو ترجیحی بنیاد پر زیادہ مضبوطی سے چلارہی ہے۔