ایمسٹرڈماقوام متحدہ، 20 نومبر:شام کے کیمیاوی ہتھیاروں کو اپنے ملک میں تباہ کرنے کی درخواست کو البانیہ کے ذریعہ مسترد کردئے جانے کے بعد اب اسے سمندر میں تباہ کرنے کے متبادل پر غور کیا جارہا ہے۔مغربی سفارتکاروں اور کیمیاوی ہتھیار تلف کرنے کیلئے ذمہ دار آرگنائزیشن فار دی پروہیبیشن آف کیمیکل ویپنس(او پی سی ڈبلیو) کے ایک افسر نے کل ہیگ میں بتایا کہ فی الحال اس کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ کیا اس نام کو سمندر میں کسی جہاز پر یا ساحل سے دور کسی جگہ انجام دیا جاسکتا ہے افسروں نے کہا “اس وقت صرف اتنا کہا جاسکتا ہے کہ ایسا کرنا ممکن ہے”۔پانچ روز قبل البانیہ نے امریکہ کی اس درخواست کو مسترد کردیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ کیمیاوی ہتھیاروں کو تباہ کرنے کیلئے اپنے ملک میں کارخانہ لگانے کی اجازت دے۔ ماضی میں جاپان سمیت کئی اور ممالک کامیابی کے ساتھ کیمیاوی ہتھیاروں کو تباہ کرچکے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنے بڑے ذخیرکو تباہ کرنا آسان نہیں ہوگا۔