لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ چوک تھانہ حلقہ میں ہوئے دوہرے قتل معاملہ میں پولیس ایک طرف اس بات کا بھی دعویٰ کرنے میں آگے ہے کہ واردات کا جلد سے جلد انکشاف ہو جائے گا لیکن دوسری طرف پولیس دن رات ایک کئے ہوئے ہے پھر بھی کچھ ایسا سراغ اس کے ہاتھ نہیں لگ پا رہاہے جس سے اس کے ہاتھ قاتلوں کے گریبان تک پہنچ سکے۔ کبھی شک روپیوں کے لین دین کی طرف اشارہ کرتا ہے تو کبھی معاملہ جائیداد سے
جوڑ دیا جاتا ہے۔ ذرائع کی مانیں تو پولیس نے منگل کو تقریباً نصف درجن لوگوں کوپوچھ گچھ کیلئے حراست میں لیا ہے۔ حراست میں لئے گئے لوگوں میں سے کچھ شہ زور وہ بلڈر بھی بتائے جا رہے ہیں۔ وہیں جب پولیس سے اس واردات کے معاملہ میں اطلاع حاصل کرنے کیلئے سوال کیاجاتا ہے تو افسران گول مول بات گھما دیتے ہیں اور صحیح بات بتانے سے گریز کرتے ہیں۔ چوک میں چند دن قبل کراکری کاروباری امت دلانی اور نوکر دشرتھ کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔اس معاملہ میں قاتلوں نے تفتیش کا رخ موڑنے کیلئے امت کی چین بھی لوٹ لی تھی۔ پولیس نے کئی نکات پر جانچ کرتے ہوئے آخر میں لین دین کے معاملہ پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔ پولیس نے پہلے دشرتھ سے جڑے سارے تار چھان مارے لیکن یہاں بھی کوئی خاص سراغ ہاتھ نہیں لگا۔ معاملہ میں پولیس کویہ پتہ چلا کہ امت سود کا کاروبار بھی کرتھا اور کئی لوگوں سے روپئے کی وصولی بھی کرتا تھا۔ اس نے علاقہ کے ایک بڑے پراپرٹی ڈیلر کو موٹی رقم قرض میں دے رکھی تھی جس سے رقم واپس لینے کیلئے اس کا کئی بار تنازعہ بھی ہو چکا تھا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے پراپرٹی ڈیلر سے منگل کو بھی پوچھ گچھ کی۔