نئی دہلی، 12 نومبر (یو این آئی) عدالت عظمی نے گزشتہ روز چھتیس گڑھ میں نسبندی سرجری کے دوران طبی لاپرواہی برتنے سے 13 خواتین کی موت سے متعلق خبروں از خود نوٹس لینے سے آج انکار کردیا۔
نسبندی آپریشن میں اہلکاروں کی لاپرواہی کے نتیجے میں ایک درجن سے زیادہ خواتین کی موت اور بڑی تعداد میں دیگر خواتین کی حالت بگڑنے کے بعد ریاستی حکومت نے متعلقہ ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کو معطل کردیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں متعلقہ ریاستی حکومت سرگرمی سے اقدامات کررہی ہے اور عرضی گزار کو متعلقہ ریاست کی انتظامیہ سے رجوع کرنا چاہئے اور کسی بھی قانونی چارہ جوئی کیلئے وہ براہ راست عدالت عظمی پہنچنے کے بجائے پہلے وہ کلکتہ ہائی کورٹ سے بھی رجوع کرسکتے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ چھتیس گڑھ میں ضلع بلاسپور کے
پنڈاری گاؤں میں حکومت کی زیر سرپرستی منعقدہ سرجری کیمپ میں نسبندی آپریشن کے دوران لاپرواہی برتنے سے 13 عورتوں کی موت ہوگئی تھی اور دیگر 47 عورتوں کو متعدد اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔ وزیر اعلی ڈاکٹر رمن سنگھ نے اس واقعہ کی چھان بین کے لئے ایک اعلی سطح کی ٹیم تشکیل دی ہے ، جبکہ مرنے والوں کے اہل خانہ کے لئے 2 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان بھی کیا ہے۔