کفیل کے بغیر بھی سعودی عرب میں قیام اور ملازمت کرسکیں گی
سعودی بچوں کی غیر ملکی ماوں کے اس حق کو تسلیم کر لیا گیا ہے کہ کسی سعودی کفیل کے بغیر بھی سعودیہ میں مقیم رہ سکیں گی۔ یہ حق انہیں اس سے قطع نظر دے دیا گیا ہے کہ وہ ان دنوں کسی سعودی شہری کے نکاح میں ہیں یا بیوہ ا ور مطلقہ کے طور پر زندگی گذار رہی ہیں۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اس سلسلے میں درخواستیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں تاکہ سعودی بچوں کی مائیں اس اعلان کی گئی سہولت سے فائدہ اٹھانے کے لیے رجوع کر سکیں اور سعودیہ میں رہائش کے حق سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اس حوالے سے محکمہ پاسپورٹ کے ترجمان کرنل احمد نے بتایا سعودی عرب میں رہائش اختیار کرنے کے لیے ان خواتین کے لیے یہ شرط بھی عاید نہیں ہو گی کہ وہ کسی سعودی شہری کے ہاں یا کسی سعودی ادارے میں کام کرتی ہوں اور کوئی ان کا کفیل ہو۔
ترجمان کے مطابق ایسی درخواستوں پر پانچ سال کے لیے اقامہ جاری کیا جائے گا اور اس کی کوئی فیس نہیں ہو گی، تاہم ان غیر ملکی ماوں کو یہ ثابت کرنا ہو گا کہ ان کی سعودی شہریوں سے شادی قانوی طور پر ہوئی تھی اور ان کے سعودی بچوں کا ریکارڈ سعودی ریکارڈ میں مکمل حالت میں موجود ہے۔
واضح رہے سعودی کابینہ نے ایسی خواتین کے لیے مستقل اقامے کی منظوری دے رکھی ہے ۔ کابینہ کے اس فیصلے کے مطابق سعودی بچوں کی ان ماوں کو سعودی نجی و سرکاری اداروں میں ملازمت کا حق حاصل ہو گا اور سعودی تعلیمی اداروں میں تعلیم بھی حاصل کر سکیں گی۔