کانپور(نامہ نگار)تنخواہ میں اضافہ کے مطالبے کی حمایت میں سرکاری بینکوں کے افسران وملازمین نے علامتی ہڑتال شروع کردی۔ہڑتال کی وجہ سے سرکاری بینکوں میں بینکنگ کا کام متاثرہوگیا۔ انڈین بینک ایسو سی ایشن اوربیکنگ یونینوں کے درمیان گفتگوناکام ہونے کے بعد سرکاری بینکوں کے افسران وملازمین نے ہڑتال شروع کرنے کافیصلہ کرلیاتھا۔اس کی وجہ سے بینک افسران وملازمین نے تنخواہ میںاضافہ کے مطالبے کے سلسلے میں ہڑتال شروع کردی۔ پنجاب نیشنل بینک،برہانہ روڈ پر واقع یوپی بینک املائز یونین کے زیر اہتمام سرکاری بینکوں کے افسران وملازمین نے مظاہرہ کیا یونین کے نائب سکریٹری انل سونکرنے بتایا کہ شہر کے ۱۹؍سرکاری بینکوں کی چارسوشاخوں میںمکمل طورسے ہڑتال رہی ۔ اسٹیٹ بینک آف انڈیا اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے گاندھی روڈ واقعہ علاقائی دفترپر مظاہرہ کیا گیا۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری آرکے شریواستونے بتایاکہ ہڑتال میںاسٹیٹ بینک آف انڈیا کے اس کے معاون بینکوں کی ۱۱۰شاخیں مکمل طورپر بند رہی۔ یونین بینک ملازمین یونین کے سکریٹری دھرم پرکاش گپتا نے بتایاکہ ہڑتال کے سبب تقریبا ۸۵۰کروڑروپئے کا کاروبار متاثرہوا۔واضح رہے کہ آئی بی اے سے کئی دور کی گفتگوناکام ہونے کے بعد بینک افسران وملازمین نے ہڑتال شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔مسٹرگپتانے کہا کہ اگراس کے مطالبات کو منظورنہیں کیا گیا تویونین کے ذریعہ غیر معینہ مدت کی ہڑتال شروع کرنے
کافیصلہ کیاجاسکتاہے اس سلسلے میں آخری فیصلہ یونائیڈیٹ فورم کی قومی قیادت کے ذریعہ کیاجائے گا۔