نئی دہلی۔ (یو این آئی) آئی پی ایل چھ فکسنگ اور سٹے بازی معاملہ کی تفتیش کر رہی مدگل کمیٹی کی رپورٹ میں شامل 13 ناموں میں این شری نواسن، گروناتھ میپئن ، سندر رمن اور راج کندرا کے نام شامل ہیں۔اس بات کا انکشاف سپریم کورٹ نے جمعہ کو سماعت کے دوران کیا۔ تاہم عدالت نے واضح کیا کہ فکسنگ اور سٹے بازی میں ان کے کردار کے بارے میں فی الحال وہ کچھ نہیں کہہ رہی ہے۔ جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی دو رکنی بینچ نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ میں شامل ناموں کا انکشاف کئے بغیر اس معاملے کی منصفانہ سماعت نہیں ہو سکتی ۔ اگرچہ عدالت نے واضح کیا کہ رپورٹ میں شامل کھلاڑیوں کے نام فی الحال الگ رکھے جائیں اور ان میں بحث نہ کی جائے۔ لیکن عدالت میں گہما گ می کے دوران جسٹس ٹھاکر نے خود ہی چھ ناموں کا انکشاف کیا جن میں دو کھلاڑیوں کے نام بھی شامل تھے۔ ان میں آل راؤنڈر اسٹورٹ بننی اور انگلینڈ کے کھلاڑی اویس شاہ کا نام بھی شامل تھا۔سماعت کے دوران ہی جب عدالت کو یہ محسوس ہوا کہ اس نے کھلاڑیوں کے نام بھی ظاہر کر دیے ہیں تو اس نے بعد میں عام طور پر کہا کہ ان ناموں پر فی الحال کوئی بحث نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ معاملے کی منصفانہ سماعت میں کوئی رکاوٹ آتی ہے تو وہ بعد میں رپورٹ میں شامل کھلاڑیوں کے نام ظاہر کرے گی۔اس درمیان ر کٹ ایسوسی ایشن آف بہار کے وکیل ہریش سالوے کی دلیل سننے کے بعد عدالت نے بی سی سی آئی کی عام سالانہ میٹنگ (اے جی ایم) چار ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔آئی پی ایل چھ میں فکسنگ اور سٹے بازی کی تحقیقات کر رہی تین رکنی مدگل کمیٹی نے سپریم کورٹ میں تین نومبر کو اپنی حتمی رپورٹ سونپی تھی۔ اس میں سربمہر لفافے میں عدالت کو 13 ناموں کی فہرست بھی سونپی گئی تھی۔ فی الحال معاملے کی اگلی سماعت 10 دن بعد 24 نومبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔ان میں ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کی سرگرمیوں سے الگ کئے گئے شری نواسن، ان کے داماد میپئن سمیت آئی پی ایل فرنچائزی راجستھان رائلس کے شریک اسپانسر راج کندرا اور آئی پی ایل کے سابق سی ای او سندر رمن کے نام فکسنگ معاملے میں تفتیش کے دائرے میں ہیں۔ یہ وہ نام ہیں جن کے خلاف کمیٹی نے جانچ کی ہے۔
تاہم عدالت نے فی الحال کھلاڑیوں کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل چھ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات میں انکت چوہان، اجیت چندیلا اور ورلڈ کپ فاتح ٹیم کے رکن ایس شری سنت جیل جا چکے ہیں اور یہ تینوں کھلاڑی راجستھان کی جانب سے کھیلتے تھے۔ ایسے میں کندرا کا نام سامنے آنے سے معاملے میں نیا موڑ آ گیا ہے۔ آئی سی سی کے موجودہ سربراہ شری نواسن کو معاملے کی تفتیش مکمل ہونے تک سپریم کورٹ نے بی سی سی آئی کے صدر کے عہدے کے کردار سے دور رہنے کے لئے کہا تھا لیکن دوبارہ اس عہدے پر انتخاب لڑنے کے بارے میں سوچ رہے شری نواسن کو مدگل رپورٹ میں نام آنے سے سخت جھٹکا لگا ہے۔ شری نواسن کے داماد اور چنئی سپر کنگس کے ٹیم پرنسپل میئپن پہلے بھی معاملے کی جانچ کے دوران مبینہ سٹے بازی کے الزام میں جیل جا چکے ہیں۔سپریم کورٹ نے اس سے قبل شری نواسن اور میئپن کے ناموں کا انکشاف اس وقت کیا تھا جب مدگل کمیٹی نے عدالت میں فروری میں اپنی پہلی رپورٹ دائر کی تھی۔ فی الحال اس بات کا انکشاف نہیں ہوسکا ہے کہ شری نواسن بی سی سی آئی کے انتخابات میں دوبارہ لڑ سکتے ہیں یا نہیں۔ بورڈ کا سالانہ اجلاس 20 نومبر کو منعقد ہونا تھا جسے عدالت نے ٹال دیا ہے۔