رانچی۔قائم مقام کپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں ابھی تک نہ بھولنے والا مظاہرہ کر جانبازوں کی طرح آگے بڑھ رہی ہندوستانی کرکٹ ٹیم پست سری لنکا کے خلاف اتوار کو یہاں ون ڈے سیریز کے آخری میچ میں فتح کے ساتھ کلین سوئپ کرنے اترے گی۔ہندوستان سیریز پر پہلے ہی قبضہ کر چکا ہے اور پانچ میچوںکی سیریز میں اسے 4۔0 کی برتری حاصل ہے۔ ٹیم کا ہدف اب سری لنکا کے خلاف کلین سویپ کرنا ہے تاکہ آئی سی سی ورلڈ کپ 2015 سے پہلے اس کا حوصلہ اور بلند ہو سکے۔ ٹیم انڈیا کے مستقبل کے کپتان مانے جا رہے وراٹ نے ابھی سے صاف کر دیا ہے کہ وہ کسی بھی وقت ٹیم کو لاپروائی برتنے نہیں دیں گے اور ان کا مقصد مخالف ٹیم کو ہرانا نہیں بلکہ خود کی جیت ہے۔ وراٹ کہہ چکے ہیں کہ عالمی کپ جیسے ٹورنامنٹ کو دیکھتے ہوئے وہ ہر میچ کو پوری سختی کے ساتھ کھیلیں گے اور گزشتہ مقابلوں میں انہوں نے ایسا کر کے بھی دکھایا ہے۔ اس لئے آخری میچ میں بھی بگ شو۔ کی امید کرکٹ کے شائقین کو رہے گی۔تاہم ہندوستان ٹیم نے چوتھے ون ڈے میں 404 کا بہت بڑا اسکو رکھڑا کر خود ہی اپنا معیار اتنا بلند کر دیا ہے کہ بلے بازوں پر اسی تال کو برقرار رکھنے کا دباؤ رہے گا۔ اس کے علاوہ چوٹ سے ابرکر واپسی کرنے والے اوپنر روہت شرما کی نہ بھولنے والی ریکارڈ 264 رنز کی ریکارڈ اننگز کے بعد آخری میچ میں ایک بار پھروہی روہت پر تمام کی نگاہیں رہیں گی۔ اوپننگ میں اپنی جگہ یقینی کرنے اور ورلڈ کپ ٹیم میں جگہ بنانے کے مقصد کے ساتھ اترے روہت کے لیے یہ اچھا موقع ہو گا جب وہ ایک بار پھر ایڈونچر اننگز سے سلیکٹروں کو متاثر کر پا تے ہیں۔ چوٹ کی وجہ ڈھائی ماہ ٹیم سے باہر رہے روہت لنکاکے خلاف آخری دو میچوں میں ہی ٹیم میں جگہ بنانے کا موقع ملا۔ اس وقت خود روہت پر دباؤ تھا کہ اس آرڈر میں وہ اجنکیا رہانے اور شکھر دھون کی موجودگی کی وجہ سے اپنی جگہ محفوظ رکھ سکیں گے یا نہیں۔ لیکن صرف ایک میچ میں ان کی ساہسک 264 رنز کی اننگز نے انہیں اس سیریز میں سب سے زیادہ رن بنانے والے بلے بازوں میں نمبر ایک پر پہنچا دیا ہے۔ روہت کی یہ اننگز ون ڈے تاریخ کی سب سے بڑی اننگز بھی ہے۔سری لنکا کی ٹیم جہاں اس وقت خراب کارکردگی کی وجہ دباؤ میں ہے تو وراٹ کی قیادت میں ٹیم انڈیا میں ایک نیا ہی جوش دکھائی دے رہا ہے جہاں تمام کھلاڑی خود کو ثابت کرنے پر لگے ہوئے ہیں۔ خود وراٹ بھی کپتانی اور ذاتی کارکردگی کے دباؤ کے بعد فارم میں دکھائی دے رہے ہیں۔ گزشتہ میچ میں ان کی 66 رنز کی اننگز کافی مفید اننگز تھی اور اس سیریز میں سب سے بڑی اننگز بھی تھی۔کپتان کے طور پر وراٹ نے رائیڈو کو اپنے نمبر تین کے مقام پر اتارا ہے جہاں مڈل آرڈر میں بلے باز نے تسلی بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ گزشتہ میچ میں اگرچہ وہ 08 رن پر آؤٹ ہو گئے تھے لیکن اب تک ان کی سیریز میں کارکردگی بلے سے اچھی رہی ہے اور انہوں نے چار میچوں میں 191 رنز بنائے ہیں۔اگرچہ رہانے ایک مستحکم بلے باز ہیں جنھوں چار میچوں میں 47۔50 کے اوسط سے 178 رنز بنائے ہیں۔ لیکن اوپننگ میں کئی سارے اختیارات ہونے کے ناطے رہانے کیلئے رنز رفتار کو بڑھانا کچھ ضروری ہو گیا ہے۔ رہانے نے ابھی تک 111۔08۔ 31۔ اور 28 رن کی بہترین اننگ کھیلی ہے۔ پہلے ون ڈے کی سنچری کے بعد سے رہانے بلے سے کچھ خاص کمال نہیں کر پا رہے ہیں اور ٹیم انڈیا میں بدلتے مساوات کے درمیان ان
کے لیے فی الحال کارکردگی کو بہتر بناناضروری ہے۔اس کے علاوہ مڈل آرڈر میں آل راؤنڈر سریش رینا اور رابن اتھپپا کو بھی خود کو ثابت کرنا ہوگا۔ ٹیم انڈیا میں طویل بعد واپسی کر رہے اتھپا عام طور پر اوپننگ میں اچھے ثابت ہوئے ہیں لیکن فی الحال ان کے لیے اس آرڈر میں کوئی جگہ نہیں ہے اور انہیں نچلے آرڈر میں خود کو ثابت کرنا ہوگا۔بلے بازوں کی طرح گیند بازوں پر بھی سری لنکا کے خلاف ٹیم کوجیت دلانے کا دار و مدار رہے گا۔ فاسٹ بولر امیش یادو اور نوجوان بولر پٹیل اس سیریز میں سب سے زیادہ کامیاب گیندباز رہے ہیں۔
امیش نے چار میچوں میں 16۔90 کے اوسط سے سب سے زیادہ 10 وکٹ لیے ہیں جبکہ پٹیل نے 17۔11 کے اوسط سے سب سے زیادہ نو وکٹ لئے ہیں۔اس کے بعد دھول کلکرنی کا نمبر آتا ہے جنہوں نے دو میچوں میںپانچ وکٹ اپنے نام کئے ہیں۔ آف اسپنر روچندرن اشون اسپن گیند بازی کی کمال سنبھال رہے ہیں اور انہوں نے تین میچوں میں چار وکٹ لئے ہیں۔ کرن شرما آخری میچوں میں لئے گئے حالیہ چہروں میں شامل ہیں اور فی الحال چوتھے ون ڈے میں وہ گیند سے کوئی کمال نہیں کر سکے۔ اتنا ہی نہیں کرن نو اووروں میں 64 رنز لٹاکر ٹیم انڈیا کے سب سے مہنگے باؤلر رہے تھے۔ ہندوستان سے فاتح الوداعی اور ایک عدد جیت کیلئے لنکا میچ میں ضرور خاص حکمت عملی کے ساتھ اترے گی اور اس کے گیند باز ہندوستانی بلے بازوں کو روکنے کی کوشش کریں گے۔ ٹیم میں آخری میچوں کیلئے بڑی تبدیلی کی گئی ہیں ۔