نئی دہلی۔ آئی پی ایل اسپاٹ فکسنگ کیس کی تفتیش کرنے والی جسٹس مدگل کمیٹی نے آئی سی سی چیئرمین این شری نواسن کو کلین چٹ دے دی ہے۔ کمیٹی نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ شری نواسن فکسنگ میں ملوث نہیں رہے ہیں۔ لیکن ان کے داماد گروناتھ میئپن اور راجستھان رائلس کے مالک راج کندرا کے سلسلے سٹے بازوں سے بتائے گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کو سونپی گئی جانچ رپورٹ میں جسٹس مدگل کمیٹی نے کہا ہے کہ آئی سی سی چیئرمین اور سابق بی سی سی آئی چیف این شری نواسن کا سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ واضح رہے کہ آئی پی ایل میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں پھنسے دارا سنگھ نے شری نواسن کے داماد گروناتھ میئپن کا نام لیا تھا۔ اس کے بعد چنئی سپرکنگز کے مالک نواسن بھی شک کے گھیرے میں آ گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق شری نواسن کے داماد گروناتھ میئپن بھی سٹے بازی کر رہے تھے، حالانکہ فکسنگ میں ان کا کوئی کردار نہیں پایا گیا ہے۔ یہ بھی صاف ہو گیا ہے کہ وہ چنئی سپر کنگز سے سرکاری طور پر جڑے ہوئے تھے۔ آئی پی ایل ٹیم راجستھان رائلز کے مالک اور اداکارہ شلپا شیٹی کے شوہر راج کندرا کا رشتہ بھی بکیز سے پایا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ نہ صرف سٹے بازوں کے رابطے میں تھے بلکہ مسلسل میچوں پر سٹہ بھی لگا رہے تھے۔ رپورٹ میں کرکٹ منتظم سندر رمن کا نام بھی شک کے گھیرے میں ڈالا گیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ سندر رمن ایک سٹے باز سے رشتہ رکھنے والے شخص کو جانتے تھے اور انہوں نے ایک سیزن میں 8 بار اس سے رابطہ بھی کیا تھا۔