علی گڑھ:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ویمنس کالج کی سوشل سروس سوسائٹی نے کینسر سے بیداری پر ایک خطبہ کا انعقاد کیا جس سے خطاب کرتے ہوئے خصوصی مقرر جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریڈیو تھیریپی شعبہ کے سربراہ پروفیسر شاہد صدیقی نے کہا کہ اگر کینسر کی تشخیص ابتدائی دور میں ہوجائے تو یہ مرض لا علاج نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں۲۳ملین افراد اس مرض کا شکار ہیں اور اس کے سبب ہر سال ۶ملین افراد کی موت واقع ہوجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ۲۰۲۰تک اس مرض سے۱۰ملین اموات کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بینگلور میں کینسر سے متاثرین کی تعداد سب سے زیادہ ہے اور ہر ایک لاکھ افراد کی آبادی میں۱۲۶افراد کینسر کا شکار ہیں۔پروفیسر صدیقی نے طلبأ کو کینسر کی وجوہات سے روشناس کراتے ہوئے کہا کہ کینسر اسکریننگ کی قلیل سہولیات اس کے علاج کی راہ میں سب سے بڑی دشواری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جے این میڈیکل کالج ہسپتال کی او پی ڈی نمبر۲ میں ہفتہ کے۶دن کینسرا سکریننگ پروگرام منعقد کیاجاتا ہے۔
خطبہ کے اختتام پر انٹریکٹو سیشن کا انعقاد کیاگیا جس میں شرکأ نے کینسرا سکریننگ اور کینسر کے علاج کے تعلق سے سوالات دریافت کئے۔ ڈاکٹر فرخ انور، ڈاکٹر محمدکاشف رضی اور ڈاکٹر سمرین ظہیر نے شرکأ کو اہم معلومات مہیا کرائیں۔
پروگرام میں ویمنس کالج کے قائم مقام پرنسپل پروفیسر مسعودا نور علوی اور سوسائٹی کی کو آرڈینیٹرمحترمہ روحی عابدہ کے علاوہ بڑی تعداد میںا ساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔
سوشل سروس سوسائٹی کی صدر منزا عابدی نے نظامت کے فرائض انجام دئے، سوسائٹی کی انچارج ڈاکٹر شاداب بانو نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا جبکہ فریحہ فیصل نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔