لکھنؤ(بیورو)لکھنؤ کے باشندوں کا جدید پولیس کنٹرول روم کا انتظار آج ختم ہو گیا۔ شہر کو بہتر تحفظ اور پولیسنگ خدمات فراہم کرنے کے ارادہ سے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے بدھ کی شام کنٹرول روم کی شروعات کر دی ہے۔ اب شکایت کے چند منٹ کے بعد ہی پولیس آپ کے پاس ہوگی۔ وزیر اعلیٰ نے ۴۷چار پہیہ اور ۴۷ دوپہیہ گاڑیوں کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یہ سبھی گاڑیاں جی پی ایس سسٹم سے لیس
ہیں۔ ۱۰۰نمبر پر اطلاع دیتے ہوئے پوری معلومات ان گاڑیوں میں لگے سیٹ کو ٹرانسفر ہو جائے گی اور جائے واردات کے نزدیک کھڑ ی گڑی موقع پر پہنچ جائے گی۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ پولیس جدید کاری بہتر قانون بندوبست کیلئے ضروری ہے۔ متاثرہ شخص کو کم سے کم وقت میں پولیس کی مدد ملنے پر ہی نظم ونسق کی کامیابی سمجھی جائے گی۔ اس کے علاوہ اکھلیش یادو نے ۱۰۹۰ موبائل ایپ اور رانی لکشمی بائی خواتین اعزاز فنڈ کو بھی ریاست کی خواتین کو معنون کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے اپنی سرکاری قیام گاہ پر رانی لکشمی بائی کے یوم پیدائش کے موقع پر مذکورہ فنڈ اورآشا جیوتی مراکز کے قیام کے ساتھ لکھنؤ میں جدید ترین پولیس کنٹرول روم اور وومن پاور لائن ۱۰۹۰ کے موبائل ایپ کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا خواتین اعزاز فنڈ کیلئے آئندہ مالی سال میں بجٹ ۱۰۰کروڑ روپئے کیا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو اس میں مزید اضافہ بھی کیاجائے گا۔ مسٹر اکھلیش یادو نے ریاست میں بہادری اورکھیل کود کے شعبہ میں کامیابی حاصل کرنے والی ۲۰خواتین کو ہر سال ایک لاکھ روپئے کے رانی لکشمی بائی بہادری انعام سے اعزاز سے نوازنے کا بھی اعلان کیا۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ کانپور کا پولیس کنٹرول روم ملک کے چند جدید ترین پولیس کنٹرول روموں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ۱۰۹۰؍ایپ بھی کامیاب ہوگا۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے خواتین بہبود ارون کمار کوری ، چیف سکریٹری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔چیف سکریٹری آلوک رنجن نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں آشا جیوتی مراکز کا قیام گیارہ اضلاع میں کیاجائے گا۔ ڈی آئی جی خواتین سیل نونیت سکیرا نے ۱۰۹۰ موبائل ایپ کے سلسلہ میں تفصیلی معلومات فراہم کیں۔ اس موقع پر وزیر صحت احمد حسن، راجندر چودھری، رکن پارلیمنٹ ڈمپل یادو، زرینہ عثمانی، ڈاکٹر مدھو گپتا سمیت دیگر اراکین اسمبلی اور افسران موجود تھے۔
کیسے کام کرے گا کنٹرول روم
کنٹرول روم کو ۴۷چار پہیہ اور ۴۷دو پہیہ گاڑیاں دی گئی ہیں۔ ان سبھی گاڑیوں کو جی پی ایس کے ذریعہ کنٹرول روم سے منسلک کیا گیا ہے۔ کنٹرول روم پر فون پہنچتے ہی کالر کی لوکیشن اور نزدیکی ایم سی آر وین (ماڈرن کنٹرول روم وین) کی لوکیشن ایک ہی اسکرین پر نظر آنے لگے گی۔ سینڈ کا بٹن دباتے ہی انفارمیشن ایم سی آر وین کی اسکرین پر متاثرہ کی لوکیشن کے ساتھ فلیش ہونے لگے گی۔ وین اس بنیاد پر کالر تک پہنچ جائے گی۔ اس عمل میں چند منٹ کا ہی وقت لگے گا۔ اس کنٹرول روم میں لکھنؤ پولیس کے تقریباً ۴۰۰؍پولیس اہلکاروں کو لگا یا گیا ہے۔
کیا ہے ۱۰۹۰موبائل ایپ
خواتین کے تحفظ کیلئے قائم ۱۰۹۰ موبائل ایپ جو ایک کلک پر اپنا کام شروع کر دے گا۔ لڑکیاں مصیبت کے وقت میں ایک بٹن دبا کر اپنے رشتہ داروں اور پولیس کو ایک ساتھ مطلع کر سکتی ہیں۔ ایپس کے آن ہوتے ہی آس پاس کی ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ شروع ہو جائے گی اور وہ سیدھے پولیس کنٹرول روم اور وومن پاور لائن کے ساتھ آس پاس کے تین تھانوں کے ساتھ منسلک ہو جائیںگی۔ بٹن دباتے ہی ایس او کے موبائل پر ایک سائرن بجنے لگے گا۔ تھانیدار جب تک پیغام پڑھے گا نہیں تب تک سائرن بجتا رہے گا کیونکہ سب کچھ آن ریکارڈ ہوگا۔ اس لئے پولیس اہلکاروں کا بہانہ نہیں چلے گا۔ اس ایپ کو گوگل پلے، پلے اسٹور اور ایپ اسٹور پر مفت میں آئی واچ ۱۰۹۰ کے نام سے سرچ کر کے ڈاؤن لوڈ کیاجا سکتا ہے۔ ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد اس پر رجسٹریشن کرنا ہوگا اوراپنے کنبہ کے زیادہ سے زیادہ دو لوگوں کوجوڑنا ہوگا جو پریشانی کے وقت براہ راست منسلک ہو جائیںگے۔